سڈنی (آن لائن)کر کٹ گراﺅنڈ میں سر پر بال لگنے سے جان کی بازی ہارنے والے آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی دوسری برسی منائی گئی۔30نومبر 1988کوآسٹریلیا کے ایک کسان کے گھر پیدا ہونے والے فلپ ہیوز نے 21سال کی عمر میں پیشہ ورانہ کر کٹ کی دنیا میں قدم رکھا اور 2009میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں اسٹریلوی ٹیم کی نمائندگی کی۔اس ہی سال سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے ون ڈے میچ میں فلپ ہیوز نے 112رنز بنا کر ون ڈے کیریئر کا آغاز کیا اور ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے آسٹریلیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فلپ ہیوز نے 5سال کے مختصر بین الاقوامی کیریئر کے دوران 26ٹیسٹ، 25ون ڈے اور واحد ٹی ٹوینٹی میچ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔25نومبر2014 کی صبح سڈنی میں ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ کے میچ میں جنوبی آسٹریلیا کی جانب سے کھیلنے والے فلپ ہیوز میدان میں آئے تو کسی کو اندازہ نہ تھا کہ یہ ان کا آخری میچ ثابت ہوگا۔مخالف ٹیم نیو ساﺅتھ ویلز کے فاسٹ بالر سین ایبٹ کی جانب 90میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کرایا جانے والا ایک باﺅنسر فلپ ہیوز کی موت کی وجہ ثابت ہوا اور وہ پچ پر ہی بے ہوش ہوکر گر پڑے۔ دو روز تک اسپتال میں کوما کی حالت میں رہ کر اپنی زندگی کی جنگ لڑنے والے فلپ ہیوز کی موت کے آگے ایک نہ چلی اور 27نومبر 2014کی صبح وہ کرکٹ کی دنیا کو سوگوار چھوڑ کر موت کی وادی میں چلے گئے
آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کو گزرے 2برس بےت گئے
Nov 28, 2016