ہماری ’’خطائوں‘‘ کا حشرات الارض اور آفتوں کی شکل میں ظہور

مکرمی! آج کل ان ارضی خوفناک آفتوں نے اس ارض پاک کو چارسوں گھیر رکھا ہے۔ اب یہ ارضی آفتیں نت نئی اشکال میں نمودار ہو رہی ہیں ان کو قہر خداوندی تو نہیں کہہ سکتے البتہ یہ ہماری بداعمال کے ردعمل کا نتیجہ ضرور ہیں اور یہ آفتیں کبھی ڈینگی وائرس اور کبھی آلودگی سے بھرا سموک وغیرہ اب ان ننھے منے بچوں اور بچیوں پر وارد ہونے والا پولیو وائرس ان کا انسداد ناقص اور جعلی ادویات کے استعمال سے ناممکن ہے اور وہ (ناقص اور جعلی) ادویات بعض دوا ساز اداروں میڈیکل سٹورز سرکاری اور غیر سرکاری صحت عامہ کے اداروں میں وافر مقدار میں موجود ہیں، ان مذکورہ بالا اداروں کے مالکان اور آفیسران کی باہمی ساز باز سے غریبوں اور دیگر شعبہ ہائے کے عوام کو فلاحی ریلیف ملنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ایسی صورتحال میں حکومت وقت کی انتظامیہ اپنے دیگر مسائل میں الجھی ہوئی ہے یہ کہ عوام (عوام الناس) کو اپنی مدد آپ کے اصولوں کے تحت اپنے مسائل کا حل پابند خود بہ خود کار کرنا ہو گا۔ (امتیاز علی خان ترین نسبت روڈ لاہور )

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...