لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے تین بچے پھوپھی سے لے کر والد کے حوالے کر دیئے۔ پھوپھی نے بیان دیا کہ بچوں کی والدہ اور والد میں علیحدگی ہو چکی ہے، والدین میں سے کوئی بھی بچوں کی کفالت کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے بچوں کی پھوپھی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر پولیس نے بچوں اور ان کے والدین کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے بیان حلفی جمع کروانے پر تینوں بچوں کو والد کے حوالے کر دیا۔ بچوں کے والد نے موقف اختیار کیا کہ بچوں کو زبردستی میری بہن نے چھین کر گھر میں رکھا ہوا تھا۔ تینوں بچوں کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتا ہوں۔ لاہور ہائیکورٹ میں بچوں کی پھوپھی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بچوں کے والدین میں علیحدگی ہو چکی ہے اور ان کفالت کے لیے دونوں میں سے کوئی بھی تیار نہیں۔ پھوپھی نے عدالت کو بتایا کہ ان میں ہمت نہیں کہ بچوں کی کفالت کر سکیں۔ عدالت بچوں کی کفالت کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔ لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر بیان حلفی کی بنیاد پر بچوں کو ان کے والد کے حوالے کر دیا۔