مقبوضہ کشمیر میں رواں برس پانچ اگست سے انٹر نیٹ کی مسلسل معطلی کے باعث بھارت کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریجنل سینٹر سرینگر کے ہزاروں طلباءکا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدثہ ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یونیورسٹی کے سرینگر سینٹر کے ناظم ڈاکٹر اعجا ز اشرف کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کا معاملہ متعلقہ حکام کی نوٹس میں لانے کے باوجود بھی معاملہ حل نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹر کے آٹھ ہزار طلباءجو فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعے گریجویشن ، پوسٹ گریجویشن اور ڈپلوما کورسز کر ررہے ہیں کے تعلیمی سال پر خطرات کی تلوار لٹک رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سینٹر میں انٹرنیٹ خدمات فوری طور پر بحال نہیں کی گئیں تو طلباءکا ایک سال ضائع ہوسکتا ہے۔اعجاز اشرف نے کہا کہ ان کا امتحانات سے متعلق نظام انٹرنیٹ پر منحصر ہے ، طلباءرول نمبر سلپس وغیر ہ انٹرنیٹ کی بحالی کے بعد ہی ڈاﺅن لوڈ کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امتحانات کے بارے میں روزانہ سو ڈیڑھ سو فون کالز آتی ہیں ۔طلباءنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے امتحانات شیڈول کے تحت ستمبر میں ہونا تھے جو تاحال نہیں ہو سکے ۔