اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ انڈسٹریل سپورٹ پیکج واپس لینے سے متعلق معاملہ کی سماعت کے موقع پرسندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر آئندہ سماعت تک عملدرآمد سے روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور نیپرا کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ انڈسٹری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹیرف میں تبدیلی نیپرا کا اختیار ہے حکومت کا نہیں، حکومت اپنے نوٹیفکیشن کے تحت چھ ماہ پہلے دی گئی سبسڈی واپس نہیں لے سکتی،کے الیکٹرک ہائیکورٹ فیصلے کے مطابق بل نہیں بھیج رہا۔کے الیکٹرک کے وکیل نے موقف اپنایا کہ انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے ذریعے انڈسٹری کو تین روپے کی سبسڈی دی گئی تھی، کے الیکٹرک نے وقت پر آ رڈر دیا تھا تاخیر حکام سے ہوئی،پورے ملک میں یہ سبسڈی دی گئی اور پھر ختم کی گئی،اس معاملے میں ہائیکورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی بھی چل رہی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ 50 سال سے حکومتی نوٹیفیکیشن کے پچھلی تاریخوں سے اطلاق کا ہی ایشو چل رہا ہے،سپریم کورٹ نے 70کی دہائی میں فیصلہ دیا تھا تاہم آج تک یہ مسئلہ ختم نہیں ہوا۔ جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ چند روز پہلے خبر آئی کہ فرنس آئل کے تاخیر سے آرڈر دینے سے اربوں کا نقصان ہوا۔ سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔