پاکستان چین اور آسیان ممالک میں تجارتی تکون قائم ہونی چاہیے،صدر

اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے تجویز دی ہے کہ پاکستان چین اور آسیان ممالک کے درمیان ایک تجارتی تکون قائم ہونی چاہیے تا کہ ان ملکوں میں انٹرا ریجنل تجارت بڑھائی جا سکے۔ صدر گذشتہ روز چائنا آسیان ایکسپو کانفرنس سے ورچوئل خطاب کر رہے تھے۔ یہ کانفرنس چین کے شہر نانگ میں منعقد ہوئی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام اور تجارت کرنے کیلئے بہتر ماحول چائنا اور آسیان ملکوں کی سرمایہ کاری کیلئے بہترین ہے۔  پاکستان چین آسیان کانفرنس  میں گیارہ مختلف فورمز بنائے گئے ہیں جس میں 160 تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ پاکستان سمیت کانفرنس میں شریک لوگوں کیلئے 229 بوتھس بنائے گئے ہیں، صدر عارف علوی نے کہا کہ کرونا وائرس کی بیماری کے باوجود پاکستان نے اپنی آن لائن معیشت مضبوط کی ہے اور پاکستان نے معاشی اصلاحات نافذ کیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے چین سے اس سلسلے میں بہت سبق سیکھا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ چین اور آسیان ملکوں کے صنعت کار پاکستان کی خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے اور اس میں زراعت، صنعت اور دوسرے شعبے شامل ہو رہے ہیں۔ پاکستان اور چین کے درمیان آزادانہ تجارت کا دوسرا مرحلہ بھی تیار ہے۔ صدر نے کہا کہ ٹیکسٹائل، خوراک کی مصنوعات، گوشت سبزیاں سرجیکل آلات معدنی پیداوار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان اور آسیان ممالک کے درمیان تعاون بڑھ سکتا ہے۔ سی پیک نے پاکستان کو سٹریٹجک اور معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنا دیا ہے۔ اس کے ذریعے چین سے وسط ایشیاء تک اشیاء کی نقل و حرکت آسان ہو گی۔ 

ای پیپر دی نیشن