اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھرکے جانوروں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کیس میں رپورٹ جمع کرادی گئی،29 نومبر کو کاون کو کمبوڈیا اور 6 دسمبر کو دونوں ریچھوں کو جورڈن منتقل کیا جائے گا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران کاون کی منتقلی کے لیے آسٹریا سے آئے ڈاکٹر امیر خلیل اور جرمن ایکسپرٹ فرینک گورٹز عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایاکہ ہاتھی کاون کو 29 نومبر کو کمبوڈیا بھجوایا جا رہا ہے،جس کے بعد 6دسمبر مو دونوں ریچھ جورڈن منتقل کیے جائیں گے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کاون کی دیکھ بھال کرنے کے لیے آنے والے ڈاکٹرز اور ایکسپرٹس کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان بھی جانوروں کی دیکھ بھال اور خیال رکھ سکتا تھا مگر پاکستان نے ایک مثال قائم کی ہے،جانور پنجروں میں رکھنے کے لیے نہیں بنے،ہم چاہتے ہیں کہ جانوروں کو پنجروں کے بجائے قدرتی ماحول میں رکھا جائے،میرے خیال سے دنیا میں صرف کوسٹا ریکا ہے جس نے چڑیا گھروں پر پابندی لگائی، جانوروں کو ان کے قدرتی ماحول میں رہنا چاہیے،کاون اب انٹرنیشنل سیلبرٹی بن گیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈاکٹر عامر خلیل سے کہاکہ آپ نے جس طرح کاون کی دیکھ بھال کی، اس کا کریڈٹ آپ کو جاتا ہے،کریڈٹ ان تمام لوگوں کو بھی جاتا ہے جنہوں نے اس کار خیر میں حصہ لیا،صدر مملکت بھی خود کاون کو دیکھنے گئے اور دنیا بھر کے لیے ایک مثال قائم کی،قدرت نے ان جانوروں کو انسانوں کی انٹرٹینمنٹ کے لیے پیدا نہیں کیا،ڈاکٹر عامر خلیل نے کہاکہ یہ ایک بڑا مشن ہے، ہم نے کاون کی منتقلی کے لیے سپیشل ٹرانسپورٹ باکس تیار کیا ہے،یہ ایک پیچیدہ مشن ہے کیونکہ ہم نے چھوٹے ہاتھیوں کو شفٹ کیا ہے مگر یہ بڑا ہاتھی ہے اور سفر بھی طویل ہے،چھ دسمبر کو ریچھوں کو بھی جارڈن منتقل کیا جائے گا، چیف جسٹس نے کہاکہ یہ صرف کاون کی کمبوڈیا منتقلی کا معاملہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے،جرمن ایکسپرٹ فرینک گورٹز نے کہاکہ پہلے جائزے، پھر طبی معائنے اور کاون کی منتقلی کے لیے آیا ہوں،دوران سماعت موبائیل بجنے پر ڈاکٹر نے کہاکہ معذرت چاہتا ہوں کہ میرا موبائل فون آف نہیں تھا، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت اس بات کا نوٹس لیتی ہے مگر آپ کے معاملے میں ایسا نہیں کرے گی، آپ نے کاون کے لیے بہت کچھ کیا،ڈاکٹر عامر خلیل نے چیف جسٹس سے کہاکہ آپ بھی کاون کی منتقلی کے موقع پر آئیں،جس پرچیف جسٹس نے تقریب میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ جج کا کام فیصلہ دینا ہے اور عدالت اس متعلق فیصلہ دے چکی ہے،عدالت نے کیس کی سماعت21 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
چڑیا گھرکے جانوروں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کیس میں رپورٹ جمع
Nov 28, 2020