آم کی نفع بخش کاشت کا انحصار مناسب دیکھ بھال پر ہے: محمد صمد

 ملتان ( خبر نگار خصوصی)محکمہ زراعت کے ترجمان محمد صمد نے کہا ہے کہ ملکی آم ذائقہ کے اعتبار سے عالمی منڈی میں منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان زیادہ آم کی پیداوار حاصل کرنے والے ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے اور پاکستان میں 0.142 ملین ایکڑ رقبہ آم کے باغات پر مشتمل ہے۔ صوبہ پنجاب ملک میں آم کی مجموعی پیداوار 1.7 ملین ٹن کا 70 فیصد ہے۔ پاکستانی آم بیرونی منڈیوں میں آتے ہی چھا جاتا ہے اور اس کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ باغات کی کامیاب اور نفع بخش کاشت کا انحصار ان کی مناسب دیکھ بھال پر ہے۔اگر بین الاقوامی منڈیوں کی مانگ کے مطابق معیار کو بہتر بنایا جائے تو آم کی برآمدات میں اضافہ کی کافی گنجائش موجود ہے۔ آم کی گدھیڑی کے بچے اور مادہ درختوں کی نرم شاخوں سے اپنے منہ کی سوئیاں چبھو کر رس چوستے ہیں اور جسم سے لیسدار مادہ خارج کرتے ہیں جس کی وجہ سے پتوں پر سیاہ پھپھوندی اْگ آتی ہے اس طرح عمل ضیائی تالیف میں رکاوٹ پیدا ہونے کی وجہ سے پودے کی خوراک کم بنتی ہے جس سے نرم شاخیں اور پھو ل خشک ہو جاتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن