میرا ڈونا سپردخاک‘ دنیائے فٹبال سوگوار‘ آخری دیدار کیلئے ہزاروں کا مجمع

Nov 28, 2020

لاہور (نیٹ نیوز+ سپورٹس ڈیسک) ارجنٹینا کے عظیم فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کو ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا۔ 1986 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ارجنٹینا کی ٹیم کے کپتان میراڈونا کا شمار فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے اور انہیں جمعرات کو ان کے اہلخانہ اور قریبی دوستوں کی موجودگی میں بیلا وسٹا سمٹری میں سپرد خاک کردیا گیا۔ کئی دہائیوں تک کوکین کے نشے کی لت سے نبرد آزما رہنے والے فٹبالر بدھ کو 60 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے جس پر پوری دنیائے فٹبال سوگوار ہوگئی۔ قبرستان کے باہر موجود میراڈونا کے مداح اور 63 سالہ ڈرائیور انتونیو اویلا نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا تھا کہ میراڈونا کبھی نہیں مریں گے۔ لیکن میں اس شخص کے لیے بہت دکھی ہوں جس نے ہمیں بے انتہا خوشی دی۔ نیپلیس میں بھی میراڈونا کے چاہنے والوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منفرد انداز اپنایا اور تمام کھلاڑیوں نے ان کی 10 نمبر کی شرٹ پہن کر فٹبال میچ کھیلا۔ نیپلیس کی ٹیم نپولی کو میراڈونا نے دو مرتبہ اٹالین چیمپیئن بنایا تھا۔بیونس آئرس میں میراڈونا کے سوگ میں صدارتی محل کا پرچم سرنگوں کردیا گیا تھا اور عوام صبح سے ہی اپنے پسندیدہ فٹبالر کے آخری دیدار کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر جمع تھے۔  دنیا بھر کے فٹبالرز نے میراڈونا کو ان کی شاندار خدمات اور بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ یاد رہے کہ میراڈونا کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا جبکہ رواں ماہ کے اوائل میں ان کی برین سرجری بھی ہوئی تھی۔ میراڈونا 30 اکتوبر 1960 کو بیونس آئرس کے جنوب میں واقع علاقے لانس میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہیں اصل شہرت 'ہینڈ آف گاڈ' نامی گول سے ملی تھی جو انہوں نے میکسیکو سٹی میں 1986 ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میچ میں انگلینڈ کے خلاف کیا تھا۔ اس میچ میں انہوں نے انگلش گول کیپر کو چکمہ دیتے ہوئے اپنی مٹھی کا استعمال کر کے گول سکور کیا تھا اور کہا تھا کہ اس میں کچھ میراڈونا کا اپنا سر اور کچھ خدا کا ہاتھ تھا۔ اسی میچ میں چند لمحے بعد انہوں نے چھ انگلش ڈیفنڈرز کو ہاف لائن سے چکمہ دیتے ہوئے تن تنہا دوسرا گول سکور کیا تھا اور اس گول کو فیفا نے 'صدی کا بہترین گول' قرار دیا تھا۔ انہیں کیریئر کا عروج اس وقت ملا جب 1986 میں ہی ان کی زیر قیادت ارجنٹینا نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ دوسری طرف لیجنڈ فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کے آخری دیدار کے لیے مداحوں کا رش لگ گیا، اس دوران پولیس اور مداحوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ارجنٹائن کے دارالحکومت  بیونس آئرس میں ڈیاگو میراڈونا کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کی میت صدارتی محل میں رکھی گئی ہے۔صدارتی محل میں میراڈونا کے آخری دیدار کے لیے مداحوں کا جم غفیر امڈ آیا، اس دوران لائن توڑ کر آگے بڑھنے والے مداحوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں کئی افراد معمولی زخمی بھی ہوئے۔ پولیس نے مداحوں پر چڑھائی کردی‘ اہلکاروں نے تصادم کے دوران ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس‘  واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا۔ میت کو میرا ڈونا سے منسوب دس نمبر کی جرسی میں لپیٹا گیا تھا۔ لوگوں کی اکثریت نے میراڈونا کے نام کی جرسیاں پہن رکھی تھیں۔ سکیورٹی کے باعث میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا پڑا ۔ مڈبھیڑ میں کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ میرا ڈونا کی وفات پر دنیائے فٹبال سوگوار ہے، کئی ملکوں میں چیمپئنز لیگ کے میچز کے آغاز سے قبل ٹیموں نے خاموشی اختیار کرکے سٹار فٹبالر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ارجنٹائن میں سٹار کے پرستار سڑکوں پر نکل آئے اور کئی زارو قطار روتے رہے جبکہ ارجنٹائن کی مختلف عمارتوں پر میرا ڈونا کے بڑے بڑے پوسٹر آویزاں کیے گئے ہیں اور ہر طرف شہری اپنی قومی فٹبال ٹیم کی کِٹ میں نظر آرہے تھے۔

مزیدخبریں