آصفہ بھٹو ملتان جلسہ سے خطاب کرینگی ، یوم تاسیس منانے سے کوئی نہیں روک سکتا : بلاول

لاہور/ اسلام آباد/ملتان (نیٹ نیوز+ نمائندہ خصوصی+سپیشل رپورٹر) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت ملتان میں کارکنوں کی گرفتاریاں کر رہی ہے، کٹھ پتلیاں جیالوں سے خوف زدہ ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو کرنا ہے کر لیں، ہمیں پی ڈی ایم قائدین کے ہمراہ یوم تاسیس منانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ وفاقی حکومت نے ملتان میں کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے جلسے کے سلسلے میں کنٹینرز پہنچانے کا وعدہ پورا کر دیا جس کی وجہ سے جلسہ گاہ کی تمام شاہراہیں بند ہو چکی ہیں۔ حکمران کھانا پہنچانے کا بھی وعدہ پورا کریں تاکہ اپوزیشن کو آمریت کے دور کی یاد تازہ ہو سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کرے اور گرفتار کارکنان کو بھی فوری رہا کرے۔ سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ملتان میں ہونے والے جلسے سے خطاب کریں گی۔ بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کی بیٹی اور بلاول کی بہن آصفہ بھٹو  کا پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے یہ پہلا خطاب ہوگا  اور وہ 30 نومبر کو اپنے بھائی کی نمائندگی کریں گی۔ اسی روز پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس بھی ہے۔ بلاول بھٹو کرونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے یوم تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس جلسے میں شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کا اعلان کیا ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جلسہ روک کر حالات خراب کررہی ہے، 30 نومبرکوجلسہ ہرصورت ہوگا اور  آصف علی زرداری بھی وڈیو لنک پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے فسطائی حکومت نے ملتان میں جمہوری کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ جیالوں نے آمر جنرل پرویز مشرف کو بھگایا‘ یہ کٹھ پتلی کس کھیت کی مولی ہے۔ ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہوکر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی اداروں اور کبھی کرونا میں چھپتے ہیں۔ عوام کیلئے مہنگائی‘ بیروزگاری اور معاشی بدحالی کرونا سے زیادہ مضر ہے۔ سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا  ہے کہ نیازی صاحب پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے۔ سلیکٹڈ کان کھول کر سن لو عوام کی طاقت کے سامنے بڑے بڑے ڈکٹیٹرز ڈھیر ہو جاتے ہیں۔ پی ڈی ایم سونامی وائرس کے خاتمے کا علاج ہے۔ عوامی احتساب سے گھبرائی حکومت لرز رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیالے 30 نومبر کو ہر صورت میں ملتان پہنچیں گے۔ملتان سے سپیشل رپورٹر کے مطابق سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آصفہ بھٹو زرداری ملتان میں ہونے والے 30 نومبر کو پیپلزپارٹی کے 53 ویں یوم تاسیس اور پی ڈی ایم کے ہونے والے جلسے میں شرکت کریں گی۔ جبکہ بلاول بھٹو زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔ جلسہ گاہ کا پہلا، دوسرا اور تیسرا آپشن بھی قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم ہی ہے۔ حکومت اپوزیشن کے جلسوں سے ڈری ہوئی ہے۔ کنٹینرز لگا کر روڈ اور جلسہ گاہ کو بند کر دیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مریم نواز کی دادی کی تدفین کے بعد ان کو جلسے کی باقاعدہ دعوت دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے خطاب بارے میں جو فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی وہی ہو گا۔ ابھی تک کنفرم نہیں کہ وہ 30 نومبر کو پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کریں گے یا نہیں۔ 30 نومبر کو عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اس جعلی حکومت کو گھر بھیجے گا۔ 30 نومبر کو ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے کے سلسلے میں پولیس کی کاروائیاں جاری ہیں جبکہ انتظامیہ اور پولیس نے قلعہ کہنہ قاسم باغ  سٹیڈیم کو جانے والے تمام راستوں کو 30 سے زائد کنٹینرز لگا کر بند کر دیا ہے جبکہ ملتان شہر کے تمام داخلی راستوں پر کنٹینر لگانے کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ قلعہ کہنہ قاسم باغ کو پولیس کی جانب سے رات گئے سیل کر دیا گیا۔ مختلف اپوزیشن جماعتوں کے گزشتہ روز 60 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے 120 سے زائد کارکنوں اور سرگرم رہنماؤں کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...