اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) اسلام آبادہائیکورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائمخانی کے گھرپرنیب چھاپے کے دوران بھائیوں اور رشتہ داروں کی گاڑیوں کوتحویل میں لینے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے لیاقت قائمخانی کے گھرپرنیب چھاپے کے دوران بھائیوں اوررشتہ داروں کی گاڑیوں کوتحویل میں لینے درخواست پر تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ نیب صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتا ہے جس کا زیر تفتیش کیس سے تعلق ہو،سابق ڈی جی پارکس کراچی کے گھر چھاپے میں بھائیوں ، رشتے داروں کی گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی ہے، ضبط کی گئی جائیداد کا ملزم اور جرم سے تعلق ہونا ضروری ہے، لیاقت قائمخانی کے گھر سے برآمد آٹھ میں سے پانچ گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی تھی، نیب شاہ رخ جمال اور دیگر کی گاڑیوں کی ضبطگی کا کیس سے تعلق نہیں دکھا سکا، شاہ رخ جمال، محمد طیب اور حارث کی گاڑیاں واپس نہ کرنے کا احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جاتاہے، تینوں افراد کے اپنے کاروبار موجودہیں، نیب گاڑیوں کا لیاقت قائمخانی سے تعلق نہیں دکھا سکا،احتساب عدالت پانچوں گاڑیاں جلد اپنے اصل مالکان کے حوالے کرائے۔