کراچی (کامرس رپورٹر)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی انتہائی احتیاط بھری خریداری اور جنرز کی گھبراہٹ بھری فروخت کے باعث روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طور پر مندی کا عنصر رہا۔ کاروباری حجم بھی بہت کم رہا۔ دراصل روئی کی کوالٹی خراب ہونے کی وجہ سے ملز کوالٹی کاٹن کی تلاش میں رہے لیکن کوالٹی کاٹن تیار کرنے والے جنرز زیادہ بھا طلب کر رہے تھے ملز اونچے داموں پر روئی کی خریداری سے اجتناب برت رہے ہیں جس کی تین بڑی وجوہات بتائی جاتی ہے کوالٹی روئی کا بھاؤ یارن کی Parity سے تجاوز کر چکا ہے درآمد کی ہوئی روئی کی ڈیلیوری آنا شروع ہوگئی ہے دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے شرح سود بڑھا کر 8.75 روپے کردیا ہے مالی بحران میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی روئی کے بھا ؤمیں معمولی گراوٹ نظر آرہی ہے۔ نیویارک کاٹن کا دسمبر ماہ کا کنٹریکٹ ختم ہوچکا مارچ کنٹریکٹ سرگرم عمل ہے جو گزشتہ وعدے کے نسبت 3 تا 4 امریکن سینٹ کم ہوکر 115 امریکہ سینٹ ہوگیا تھا فی الحال مارچ وعدے کا بھاؤ 111 امریکن سینٹ کے بھا ؤپر بند ہوا۔جمعہ کے روز اچانک افریقہ میں کرونا وائرس کی ویرئینٹ اور کروڈ آئل کے بھاؤ میں غیر معمولی کمی کے بعد دنیا کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور اس نئی قسم نے امریکا سمیت پوری دنیا کو جھنجھوڑ دیا۔ برطانیہ یورپی یونین اور خلیجی ممالک نے اس نئی قسم کے خلاف اقدامات کرنے شروع کر دیے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کے بعد امریکہ میں بھی کرونا کیسز تیزی سے بڑھنے کا خدشہ ہے۔ یورپی یونین سمیت کئی ممالک نے جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک کے لئے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے۔ عالمی منڈیوں میں اسٹاک گرنے سے سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔کورونا کی نئی لہر سے ایک بار پھر دنیا کی معیشت کو زبردست نقصان ہونے کی وجہ سے آئندہ دیگر کموڈیٹیز بھی بری طرح متاثر ہوگی جس کے باعث کاٹن اور ٹیکسٹائل سیکٹر بھی متاثر ہوگا۔دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹیں بھی کورونا کی نئی لہر سے متاثر ہوئی نیویارک کاٹن کے بھاؤ میں تقریبا 4 امریکن سینٹ کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث تمام کاٹن مارکیٹوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور کاٹن اور ٹیکسٹائل سیکٹر بری طرح متاثر ہونے کا امکان ہے جس کے باعث مارکیٹوں میں مندی کا رجحان بڑھتا جائے گا۔
ٹیکسٹائل ملز بھی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے محتاط رویہ اختیار کریں گے اور روئی کا اسٹاک کرنے سے اجتناب برتیں گے جس کے باعث روئی کا بھا ؤبڑھنے کے امکانات مدھم پڑھیں گے۔کورونا کی نئی لہر کے باعث جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں 11 تا 16 جنوری کو منعقد ہونے والے عالمی ٹیکسٹائل نمائش ہیم ٹیکسٹائل بھی متاثر ہونے کا خدشہ بتایاجارہا ہے پاکستان سمیت کئی ممالک کی کمپنیاں شرکت سے انکار کر رہی ہے ہو سکتا ہے کہ نمائش کو کینسل کر دیا جائے۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ کوالٹی کے حساب سے فی من 14500 تا 18000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو تقریبا 300 تا 500 روپے کم ہوکر 4500 تا 7300 روپے بنولہ کا بھاؤ مستحکم رہا۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 16400 تا 18000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 100 تا 200 روپے کم ہوکر 5500 تا 8200 روپے بنولہ کا بھاؤ مستحکم رہا جبکہ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھاؤ فی من 16000 تا 18000 روپے پھٹی کا بھاؤ کم ہوکر 6200 تا 8800 روپے جبکہ بنولہ کا بھاؤ مستحکم رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 17500 روپے کے بھا ؤپر مستحکم رکھا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھا ؤمیں معمولی مندی نظر آ رہی تھی لیکن جمعہ کے روز کورونا کی نئی لہر VARIANT اور کروڈ آئل کروڈ آئل کی قیمت میں 10 تا 12 امریکن ڈالر کی غیرمعمولی کمی کے باعث دنیا بھر کی کموڈیٹیز مارکیٹوں میں بھوچال آنے کی وجہ سے غیر معمولی گراوٹ آئی جس کے باعث دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹیں بھی بری طرح متاثر ہوئیں نیویارک کاٹن کے وعدے کا بھاؤ بھی فی پانڈ 4 امریکن سینٹ کی کمی کے ساتھ تقریبا 111 سینٹ کی نیچی سطح پر آگئی کموڈیٹیز مارکیٹوں میں آئندہ بھی کمی جاری رہنے کی توقع بتائی جاتی ہے۔
مقامی کاٹن مارکیٹ :جنرز کی گھبراہٹ بھری فروخت کے باعث روئی کے بھا ؤمیں مندی
Nov 28, 2021