قابض حکام عوام کے جمہوری حقوق بحال کریں :نیشنل کانفرنس


سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میںسابق حکمران جماعت نیشنل کانفرنس نے قابض حکام پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے کے عوام کے تمام جمہوری حقوق بحال کریں۔نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنمائوں اور ارکان پارلیمنٹ محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے سرینگر میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ کشمیری عوام کو آئین میں درج ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کے ساتھ معاملہ کرتے ہوئے آئین کی توہین کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر موجودہ حکمران آئین کے حوالے سے مخلص ہوتے تو آئین میں دیے گئے جموں و کشمیرکے حقوق اور حیثیت یکطرفہ طورپر اور دھوکے دہی سے ختم نہیں کرتے۔ این سی رہنمائوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو حق رائے دہی سے محروم کر دیا گیا ہے اور ان کے آئینی اور جمہوری حقوق بھی چھین لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں میں انتہائی مایوسی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ کشمیر میں معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس،جموں و کشمیرماس موومنٹ ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ ،جموں و کشمیر مسلم لیگ اورجموں وکشمیرپیپلز لیگ نے نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے کی طرف سے جماعت اسلامی کی جائیدادیں غیر قانونی طورپر ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی کی املاک پر قبضہ کرنے اور سرکردہ مذہبی شخصیات کو ہراساں کرنے کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش قرار دیاہے۔ ماس موومنٹ  کے ترجمان نے جماعت اسلامی کی جائیدادیں غیر قانونی طورپر ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی تحریک کو دبانے کی کوشش کررہا ہے ،لیکن بھارت کشمیریوں کے بلندحوصلوں کے آگے اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ نے سرینگر میں اپنے بیان میں کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کی مذموم کوششوں میں ناکامی کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔
کشمیر 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...