فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) فیصل آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے ایگزیکٹو ممبران امین لاکھانی ‘ملک ارشد ‘شیخ عبدالوحید ‘محمد عمران ‘ملک حفیظ الرحمن قادری و دیگر نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد اضافہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک ممالک کو مدنظر رکھتے ہوئے مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ ہونا ضروری ہے تاکہ نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو، کاروباری شعبے میں استحکام آئے اورتجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ صنعت سازی کا عمل تیز اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے صنعتی شعبے کو سستے قرضوں کی فراہمی بہت ضروری ہے لیکن سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی میں مارک اپ کی شرح میں اضافہ کرکے امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے حالانکہ کاروباری برادری امید کررہی تھی کہ مارک اپ کی شرح میں کمی کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبے کو پہلے ہی چیپٹر 84-85کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ مشکلات میں اضافہ کرے گا۔ مارک اپ کی شرح خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پہلے ہی بہت زیادہ ہے جس سے صنعتی شعبے کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مارک اپ کی شرح سنگل ڈیجٹ کرے۔