سانگھڑ(نامہ نگار ) سردیوں کی آمد آمد بدلتے موسم کی انگڑائی عوام دوہرے عذاب میں مبتلاءہوگئی ایک طرف سوئی سدرن گیس انتظامیہ نے لوڈشیڈنگ کا شیڈول دیتے ہوئے چوبیس گھنٹوں میں صرف چھ گھنٹے سوئی گیس سپلائی کرنے پر عمل پیراہے تو دوسری طرف سوئی گیس میں پریشر کمی سے عوام مشکلات کا شکار ہیں ۔ شہر کے اکثر وبیشتر علاقوں میں لو پریشر کی شکایات ہیں۔ عوام کا کہنا ہے سوئی گیس اب خواب بن کر رہ گئی ہے سوئی گیس دستیاب نہیں ہے مگر بلوں میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے بچے بغیر ناشتے کے اسکول جاتے ہیں مہنگے داموں ایل پی پی جی خریدنی پڑ رہی ہے جبکہ لکڑیاں چھ سو روپے من خریدنی پڑ رہی ہیں زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی مہنگائی کے اس دور میں حکومتی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی کے گھر کا بجٹ متاثر ہورہا ہے کمرشل ہوٹلز ،بیکریز تندور مالکان نے کھانے پینے کی اشیاءمیں ہوشر با اضافہ کردیا ہے عوام نے مطالبہ کیا ہے لو پریشر کے ساتھ ساتھ سوئی گیس لوڈشیڈنگ کو ختم کیا جائے تاکہ عام آدمی کی مشکلات میں کمی ہو سکے۔