شکارپور(نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ملک سیاسی، سماجی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہے۔ سیاسی و عسکری قیادتیں اپنے اپنے مسائل میں گھری ہوئی ہیں اور عام آدمی کی زندگی مشکل ترین ہوتی جارہی ہے۔سندھ کے وڈیروں نے عوام کو کچھ نہیں دیا، سیلاب میں گھرے ہوئے لوگوں کو امداد دینے کی بجائے ان کی امداد بھی ہڑپ کرلیا گیا،وڈیرہ شاہی کا نظام ایک ظالمانہ نظام ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے، آج ملک کو اسلامی شرعی نظام کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ملکی آئین میں واضح لکھا ہوا ہے کہ حکومت سودی نظام کو ختم کرے گی، سودی نظام معیشت جاری کرکے حکمران گذشتہ ستر سالوں سے اللہ اور رسول کیخلاف جنگ کررہے ہیں جس میں انہیں شکست فاش ہوگی کیونکہ اللہ کے ساتھ جنگ میں آج تک کوئی بھی جیت نہیں سکا ہے۔ معاشی حالات تیزی سے تنزلی کا شکار ہورہے ہیں، ملک میں مہنگائی پچاس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، اتحادی حکومت ایک جانب سود کیخلاف شرعی عدالت کے فیصلے کی خلاف اسٹیٹ بینک کی اپیل واپس لینے تو دوسری جانب شرح سود میں اضافہ کرکے اپنے تمام تر دعووں اور وعدوں کو جھوٹا ثابت کرچکی ہے، جماعت اسلامی سودی معاشی نظام اور مغربی تہذیبی نظام کو تعلیمی اداروں میں رائج کرنے کیخلاف شدید مزاحمت کریگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکارپور میں اسلامی جمعیت طلبہ کی ”تطہیر افکار کیمپ“ اور انسدداد سود مہم کے تحت منعقدہ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی امیر عبدالسمیع شمس بھٹی،جے آئی یوتھ سندھ کے قائم مقام صدر امتیاز پالاری سمیت دیگر رہنماءبھی موجود تھے۔صوبائی امیر نے مزید کہا کہ عوام دشمن حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی فرمائش پر مہنگائی کے مارے عوام پرمزید ٹیکس کے نفاذ کی باتیں ہورہی ہیں جس سے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی زندگی مزید اجیرن ہوجائے گی، اس وقت پہلے ہی پاکستان میں غربت کا تخمینہ 50 فی صد ہے،سیلاب،بارشوں کی وجہ سے کروڑوں لوگ آج بھی بے سروسامانی کی کیفیت میں سڑکوں پر شدید سردی میں بے یارومددگار حکومتی امداد کے آسرے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن حکمرانوں اور اپوزیشن کو اقتدار کی جنگ کے علاوہ کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہا،عمران خان کی طرف سے اسیمبلیوں سے باہر آنے کا اعلان محض خانہ پوری اور فیس سیونگ ہے ہوسکتا ہے وہ اس فیصلے سے بھی یوٹرن لے لیں۔ قوم وینٹی لیٹر اور ملک دیوالیہ ہونے کو ہے لیکن حکمران اسلام آباد کی جنگ میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے معاشی ،سیاسی اور اخلاقی طور پر ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے، حکمرانوں نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیئے تو ہماری حالت سریلنکا سے مختلف نہیں ہوگی، موجودہ حکومت بھی پی ٹی آئی کی طرح مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے انہیں اپنے کیس ختم ،لیڈرشپ کو ریلیف دینے کے سوا کسی چیز سے دلچسپی نہیں ہے ، حکمران مخصوص عالمی ایجنڈی کی تکمیل کرتے ہوئے ملک میں مغربی تہذیب کو یلغاراور تعلیمی اداروں میں بے راہ روی کو فروغ دے رہے ہیں،سودی نظام معیشت کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی اور عوام کو مہنگائی،غربت، بھوک بدحالی سے نجات نہیں ملے گی۔قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود حکمرانوں کی ناہلی،کرپشن اور بیرونی غلامی اختیار کرنے کی وجہ سے عوام فاقہ کشی کا شکار ہے، قوم اب بار بار آزمائے ہوئے لوگوں کو مزید آزمانے کی بجائے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے اور عام انتخابات میں جماعت اسلامی کے دیانتدار قیادت کو ووٹ دے کر اپنی نسلوں کا مستقبل محفوظ اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔
عمران خان کا اسمبلیوں سے باہر آنے کا اعلان محض خانہ پوری، حسین محنتی
Nov 28, 2022