اپوزیشن کا اجلاس، وزیراعلی کیخلاف عدم اعتماد پر غور:روز راتوں کو لات ماردینگے:کا لان بنگش بیرسٹر سیف


پشاور (بیورو رپورٹ‘ آئی این پی‘ این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد خیبر پی کے میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروانے سمیت دیگر آپشنز پر غور کیا گیا۔ اکرم درانی نے اس حوالے سے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر غور ہوا۔ سردار بابک نے کہا کہ خبر پی کے اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی نے کہا کہ محمود خان تو بادام  نہیں توڑ سکتے‘ اسمبلی کیا توڑیں گے۔ صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا عمران خان کے حکم پر وزارتوں کو لات مار دیں گے۔ حکومت یا وزارت سب کپتان کی امانت ہیں۔ معاون خصوصی اطلاعات کے پی کے  بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ اسمبلی استعفوں سے متعلق عمران خان کے حکم پر فوری من و عن عمل ہوگا ۔ استعفوں‘ اسمبلی تحلیل اور حکومت سے نکلنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ سیاسی بحران کے خاتمے کا واحد حل نئے اور شفاف انتخابات ہیں۔ امپورٹڈ حکومت ملک و قوم کیساتھ مخلص ہے تو الیکشن کا اعلان کرے، ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے بال اب حکومت کے کورٹ میں ہے۔ راولپنڈی میں تاریخی پاور شو نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور کنٹنیرستان عوام کے جوش و جذبے کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوا، رانا ثناء اللہ کا دور دور تک اتا پتا نہیں تھا۔ ادھر سپیکر خیبر پی کے اسمبلی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ ہم اسمبلی سے نکلنے کو تیار ہیں۔ صرف عمران خان کے حکم کا انتظار ہے۔ جیسے ہی حکم ملا‘ ایک لمحے کی تاخیر نہیں کریں گے۔ رانا ثناء اللہ کے میڈیا بیانات کسی بوسیدہ ٹی وی سیریل کے سکرپٹ جیسے ہوتے ہیں۔ خیبر پی کے اسمبلی میں پی ٹی آئی کو نکال دیں تو پیچھے خالی کرسیاں ہی ہیں۔  تحریک انصاف خیبر پی کے کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ عمران خان کی باتوں سے حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ ایک انٹرویو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ 27 کلومیٹر کی حکومت کو حق نہیں پہنچتا کہ پورے ملک کو یرغمال بنائے۔ ہمیں اسمبلیوں کی تحلیل سے کوئی خوف نہیں، ہمیں پتا ہے ہم عوام کے ووٹوں سے واپس آجائیں گے۔ وفاقی حکومت الیکشن سے کیوں گھبرا رہی ہے؟ ڈرنا کس بات کا ہے؟۔ 14 جماعتیں اکٹھی ہوگئی ہیں۔ آج معیشت ڈوب رہی ہے، ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہیں، ذمے دار کون ہے؟۔ دریںاثنا خیبر پی کے میں عمران خان کے حکم پر سب سے پہلے تحریری استعفیٰ پیش کرنے کی سبقت ایم پی اے گران خان لے گئے۔ سوات کے حلقہ پی کے 4 سے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران خان نے عمران خان کے اعلان پر لبیک کہتے ہوئے اپنا تحریری استعفیٰ سپیکر اور وزیراعلیٰ کو ارسال کر دیا۔ انہوں نے لکھا اس اسمبلی سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ چونکہ یہ سیٹ میرے پاس عمران خان اور تحریک انصاف کی امانت تھی اور ان کے حکم کے مطابق میں اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ آپ کے ساتھ مل کر میں نے پاکستان اور خیبر پی کے کی ترقی اور تعمیر کیلئے کام کیا۔ ان چار سالوں میں آپ سے سیکھنے کو بہت کچھ ملا۔ باقی میں اپنے پارٹی کے منشور کا تاحیات پابند اور پارٹی کا وفادار رہوں گا۔ میری پارٹی کو جب اور جہاں میری ضرورت ہو گی‘ میں حاضر ہوں گا۔

ای پیپر دی نیشن