غزہ (نوائے وقت رپورٹ) غزہ جنگ بندی میں دو روز کی توسیع ہو گئی۔ قطری وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی میں دو روزہ توسیع پر اتفاق کر لیا۔ جنگ بندی کے دوران مزید قیدیوں کی رہائی کیلئے فہرست کی تیاری کی جائے گی۔ شرائط پہلے معاہدے جیسی ہیں۔ وائٹ ہا¶س نے بھی توسیع کی تصدیق کی۔ پہلی 4 روزہ جنگ بندی کے بعد 125 افراد کو رہا کیا چکا ہے۔ قبل ازیں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے کہا تھا انسانی بنیاد پر وقفے میں توسیع ہونی چاہئے۔ اسرایئل نے کہا حماس کے قبضہ میں ابھی 184 قیدی موجود ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جوبائیڈن سے فون پر رابطہ کیا اور یرغمالیوں کی رہائی پر بات کی۔ امریکی صدر نے دعویٰ کیا حماس غزہ پر مکمل کنٹرول کھو چکی ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گزشتہ رات 60 سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک 3 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔ انتونیو گوتیریس نے کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ غزہ میں مکمل اور مستقل جنگ بندی کیلئے بات چیت جاری رہنی چاہئے۔ غزہ کے لوگوں‘ اسرائیل اور خطے کے مفاد میں مستقل جنگ بندی ہونی چاہئے۔ ایران نے اسرائیل اور حماس کی مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ ترجمان ایرانی زوارت خارجہ کے مطابق غزہ میں صیہونی حکومت کے مظالم کا مکمل خاتمہ ہونا چاہئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جنگ بندی معاہدے میں توسیع ہو۔ القسام بریگیڈ نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کے چوتھے روز 11 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا ہے۔ غزہ پٹی میں موسلادھار بارش کے باعث سردی میں اضافہ ہو گیا۔ غزہ کے شہری اسرائیلی بمباری سے جزوی طور پر تباہ عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔ غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری سے پڑنے والے گڑھے تالابوں میں تبدیل ہو گئے۔ میئر غزہ نے کہا ہے کہ بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث نکاسی آب کا کام کرنے سے قاصر ہیں۔