وزیراعظم، آرمی چیف کی صدر محمد بن زید النیہان سے ملاقات، پاکستان، امارات میں اربوں ڈالر کے سمجھوتے

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ روز ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، NI(M) بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ سٹرٹیجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم کاکڑ نے اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے لیے بھرپور تعاون پر گہرے شکر کا اظہار کیا۔ متحدہ عرب امارات 1.8 ملین پاکستانیوں کا گھر ہے جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے خصوصی طور پر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اٹھائیسویں کانفرنس آف پارٹیز COP 28 کے لیے یو اے ای کی صدارت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کے قیام سمیت ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے کلیدی شعبوں میں موثر اور نتیجہ خیز عالمی اقدامات کی جانب بامعنی پیش رفت کے موقع کے طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دونوں رہنما¶ں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔ ان مفاہمت ناموں کی بدولت متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی اور سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا جس سے پاک متحدہ عرب امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ دریں اثناءنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں، ان سمجھوتوں سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون، علاقائی استحکام اور سٹرٹیجک شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ پیر کو متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں، ان معاہدوں پر دونوں ممالک کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس دوستی کی بنیاد شیخ زید بن سلطان النہیان نے 70 کی دہائی میں رکھی تھی ، ان کے صاحبزادے شیخ زید محمد بن النہیان اس دوستی کو نئی بلندیوں کی جانب لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے بہت جلد پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وفاقی وزراءبھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ متحدہ عرب امارات کی اہم شخصیات نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات کے صدر سے نگران وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ایک اہم ملاقات ہوئی، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے، متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ اس تاریخی انویسٹمنٹ سے پاکستان میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو گی، انویسٹمنٹ سے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد بھی ملے گی۔ دریں اثناءمتحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے پیر کو نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اپنے بہتر مستقبل کے لئے سٹرٹیجک تعاون اور اقتصادی، تجارتی اور ترقیاتی انضمام کو بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ پی ٹی وی نیوز کو انٹرویو میں کہا دونوں فریق دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک شراکت داری کو مضبوط بنانے اور مشترکہ سرمایہ کاری میں اضافے کے ذریعے وسیع اقتصادی صلاحیتوں اور امتیازی مواقع کو بھی اجاگر کر رہے ہیں، انہوں نے دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے لیے امید افزا شعبوں کو اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس برادرانہ اقدام کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتا ہے اور اماراتی بھائیوں کی جانب سے اہم سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا سالانہ حجم 10 بلین ڈالر ہے اور اس میں اضافے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات میں 1.8 ملین سے زائد پاکستانی خدمات انجام دے رہے ہیں تاہم متحدہ عرب امارات کو اب بھی مختلف شعبوں میں مزید ہنر مند کارکنوں کی ضرورت ہے۔ سفیر نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کوپ-28 سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ اجلاس موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان جیسے ممالک کے لیے ایک بروقت سربراہی اجلاس ہے۔ پاکستان نے ماحولیات کے حوالے سے تمام بین الاقوامی مباحثوں میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سفیر نے کہا کہ مستقبل قریب میں جو بھی حکومت آئے اسے معاشی پالیسیوں میں تسلسل رکھنے کی ضرورت ہو گی۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ آج 28 اور 29 نومبر کو کویت کا دورہ کریں گے۔ نگران وزیراعظم کویت کے ولی عہد اور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ دورے میں افرادی قوت‘ آئی ٹی‘ معدنیات کی تلاش اور فوڈ سکیورٹی کے ایم ایم یوز ہوں گے۔ توانائی اور دفاع کے شعبے میں مختلف مفاہمت کی یادداشت پر دستخط شامل ہیں۔ پاکستان اور کویت میں 6 دہائیوں پر محیط گہرے اور تاریخی تعلقات ہیں۔ سال 2023ءکو پاک کویت سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کرسٹوفرلکسن کو نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ پیر کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مستحکم اور مضبوط تعلقات استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن