خدارا پاکستان بچائیں

پاکستان کی جو حالت آج ہے 76 سال میں کبھی نہیں تھی۔ ذمہ دار کون ہے؟ الزام ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔ یہ بھی تاریخ کا ایک حصہ ہے۔ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی، وہ میں ہی کیوں نہ ہوں۔ اسحاق ڈار پاکستان آئے اور خزانے کا بیڑا غرق کر گئے۔ پاکستان کو تباہی کے کنارے لگا گئے۔ وہ آئے ہی تباہی کے لیے تھے۔ آج ڈالر مارکیٹ میں مشکل سے مل رہا ہے، چینی، چاول، گندم، سب کے ریٹ آسمانوں پر ہیں۔ ملک کی قیمتی املاک کا سودا کیا گیا یا انھیں گروی ڈال دیا گیا۔ بے روزگاری بڑھ گئی۔ سب سے زیادہ افسوسناک بات تو یہ ہے کہ ورلڈ بینک نے ہمارے متعلق جو غلط رپورٹ دی اس میں پاکستان کو دنیا کا غریب ترین ملک قرار دیا ہے۔ افسوس بنگلہ دیش اور بھارت ہم سے آگے جا چکے ہیں ۔
یہ سب لکھتے ہوئے میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ہمارے بزرگوں نے جب یہ ملک بنایا تھا تو ایک سنہرا خواب دیکھا تھا۔ ملکوں کو آزاد کروانا، بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ بانیِ پاکستان نے اپنی جان پر کھیل کر آزاد کروایا اور مشکل جدوجہد کر کے اس سنہری خواب کو عملی جامع پہنایا تاکہ ہماری نسلیں یہاں آرام کی زندگی بسر کر سکیں اور باعزت زندگی گزار سکیں مگر آزادی کے بعد بھی دشمنوں نے کبھی چین سے نہیں چھوڑا اور آج ہماری نسلوں میں بھی ایک ظلم برپا ہے۔ ہماری بربادی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کا سرمایہ بیرونی ممالک میں ہے۔ وہاں فیکٹریاں محلات بنائے گئے ہیں، عدل و انصاف کا فقدان ہے، آج میں سوچ رہی ہوں پاکستان کی حالت تو کبھی اتنی خراب نہیں تھی۔
میرا خاندان خاکوانی میرے والدہ کا خاندان دولتانہ اور میرے سسرال کھرل ہیں۔ ان تینوں خاندانوں نے پاکستان کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں اور تحریک آزادی میں بھرپور حصہ لیا مگر آج اپنے بچوں سے بھی شرمندہ ہیں کیونکہ یہاں بنیادی انسانی حقوق بھی پامال ہو رہے ہیں۔ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے۔ کس سے کہیں کہ پاکستان بچاو¿ کیونکہ یہ راستہ تباہی کی طرف جاتا ہے اور پاکستان میں اس وقت معاشی، معاشرتی، تعلیم، صحت، انصاف کا رائج ہونا ضروری ہے۔ پھر یہ ملک بچ جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو ایسا آئین دے دیا جس کی وجہ سے آج وفاق قائم ہے۔ اس وقت آئین کی پاسداری کرنا ضروری ہے۔ آج وفاق بچ گیا تو نسلیں محفوظ ہو جائیں گی۔
گزشتہ کئی روز پہلے نگران وزیر اعجاز گوہر کا بیان نظر سے گزرا کہ ہماری غلطیوں سے آج ملک اس حال پر پہنچ چکا ہے۔ ابھی بھی وقت ہے مگر یہ بات عقل سے بالاتر ہے کہ کون زیادہ قصوروار ہے؟ کوئی اپنی غلطی ماننے کو تیار نہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ سب سے کوتاہی ہوئی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت میں جو سنہرے کارنامے ہوئے ۔تاریخ اس کی گواہ ہے پھر شہید بی بی نے اپنے والد کے مشن کو آگے بڑھایا اور اب بلاول بھٹو کوشاں ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنا حق ادا کر دیا اور اب بھی کر رہی ہے مگر کسی سے کیا کہنا ہے کہ آج ملک جس دوراہے پر کھڑا ہے، اس کو بچانا بہت ضروری ہے ورنہ ہماری اولاد ہم کو معاف نہیں کرے گی اور ہمارے وہ بزرگ جنھوں نے تحریک آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنے خاندان اپنی جاگیروں کی قربانی دی وہ بھی معاف نہیں کریں گے۔ صاحبِ اقتدار لوگوں سے ہماری اپیل ہے کہ خدارا ملک کو تباہی سے بچائیں۔
٭....٭....٭

ای پیپر دی نیشن