لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت 30 نومبر تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وکیل درخواست گزار کی عدالتی حکم پر ایڈیشنل ہوم سیکرٹری سے ملاقات ہو چکی ہے اور ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے اپنی رپورٹ وزیر اعلی کو بھجوائی ہے۔ آپ نے نظر بندی کا حکم پاس کیا تھا، اس وقت آپ نے نگران حکومت پنجاب سے اجازت نہیں لی تھی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ آپ اس درخواست پر فیصلہ جلد سے جلد کروائیں، وکیل خدیجہ شاہ کا مئوقف تھا کہ ہمیں ایک سے دوسری جگہ بھیجا جا رہا ہے۔ خدیجہ شاہ کی نظر بندی بدنیتی پر مبنی ہے، درخواست میں استدعا تھی کہ عدالت خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا ڈی سی لاہور کا آڈر غیر قانونی قرار دیا جائے۔ دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 30 نومبر تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس درخواست میں آئی جی صاحب کا جواب جمع کروا دیا گیا ہے۔ صنم جاوید نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔