سمندری طوفان نے روسی اور یوکرینی شہروں کو تہہ و بالا کر کے رکھ دیا ہے، روس کے سرکاری میڈیا اور یوکرین کی وزارت توانائی کے مطابق مختلف حادثات میں 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بحیرہ اسود کے علاقے میں آنے والے سمندری طوفان کی ہواؤں اور شدید سیلاب نے روس کے جنوب میں تقریباً 19 لاکھ افراد کو بجلی سے محروم کر دیا ہے، محکمہ موسمیات نے طوفان کو سونامی سے تشبیہ دے دی۔
اتوار کی رات اور پیر کی صبح طوفان سے اوڈیسا، میکولائیو اور کیف سمیت یوکرین کے 16 علاقوں میں 2 ہزار سے زائد قصبے اور دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں، یوکرین کا کہنا ہے کہ طوفان کے بعد اس کے 2,019 دیہاتوں اور قصبوں میں بجلی نہیں ہے۔
روس یوکرین سرحد کے قریب شہر سوچی میں سمندری طوفان نے تباہی مچا دی ہے جہاں شہر کا بنیادی انفرا اسٹرکچر کو تباہ ہو گیا ہے، طوفان مالڈووا، جارجیا اور بلغاریہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ روس کی وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ متاثر داغستان، کراسنودار اور روستوف کے ساتھ ساتھ یوکرین کے ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن، زپورئیزا اور کریمیا ہیں۔طوفان کے باعث مختلف شہروں میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں اور بجلی کے سب اسٹیشن فیل ہو گئے، جس سے علاقے کے تقریباً ڈیڑھ لاکھ گھر بجلی سے محروم ہوئے۔روس کی قومی موسمیاتی سروس کے سربراہ نے کہا کہ کریمیا میں آنے والا یہ طوفان ریکارڈ رکھے جانے کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ طاقت ور تھا۔ یوکرین کے بندرگاہی شہر اوڈیسا میں اتوار کی رات پاور پلانٹ کی 110 میٹر (360 فٹ) چمنی بھی گر گئی، جس سے یوکرین کے بجلی کا انفرا اسٹرکچر مزید کمزور ہو گیا ہے۔
روس کی بحیرہ اسود کی بندرگاہ سوچی میں بڑی لہریں شہر کے ساحل سے ٹکراتی ہوئی دیکھی گئیں، فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں مبینہ طور پر 3 منزلہ عمارت کو منہدم ہوتے دکھایا گیا ہے۔ روس کے بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع شہر انپا کے قریب 21 عملے کے ساتھ ایک کارگو جہاز بھی ساحل پر بہہ کر آ گیا۔