سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کرکے تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔عبدالصمد انقلابی ،عبدالرشید لون سمیت حریت کانفرنس کے کئی رہنما وں کو بھی گرفتار کرکے تھانوں میں بندکردیا گیا ،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے وسیع علاقو ںکا محاصرہ کرکے کریک ڈاون شردع کردیا ہے ، بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس، بارڈر سیکیورٹی فورس اور پولیس کے اہلکاروں نے راجوری، پونچھ، ادھم پور، ڈوڈہ اور ریاسی اضلاع کے 56علاقوں میں بڑے پیمانے پرمحاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں کیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی منظورشدہ قراردادوں کے مطابق حل کرے۔بھارت نے 5 اگست 2019کو غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کرکے علاقے کو ایک کھلی جیل اور فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیاہے۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر میںپی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارت میں سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل اتر پردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی درد ناک یاد دہانی ہے ۔ ایکس پر اپنے ایک طویل پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ آج جب ہم یوم آئین منا رہے ہیں، تو یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے ۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے کہاہے کہ علاقے کی ریاستی حیثیت کی ادھوری بحالی کشمیری عوام کے لیے ناقابل قبول ہے۔طارق حمید قرہ نے راجوری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت کی فوری اور مکمل بحالی کا مطالبہ کیا اور ایسے کسی بھی اقدام کو مسترد کیا جس میں نئی دہلی کو کلیدی اختیارات اپنے پاس رکھنے کی اجازت د ی گئی ہو۔