تل ابیب، لندن، دمشق، غزہ (این این آئی+ آئی این پی+ اے پی پی+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل اور لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہو گیا۔ دونوں فریقین نے امریکہ اور فرانس کے جنگ بندی معاہدے کو قبول کر لیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ جنگ بندی سے تشدد کو مستقل روکنے میں مدد ملے گی۔ معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے نکل جائے گی اور لبنانی فوج علاقے میں تعینات کی جائے گی۔ حزب اللہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ اپنی جنگی سرگرمیاں بند کردے گی۔ ادھر برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر سٹارمر نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔ جبکہ شمالی اسرائیل سے بے گھر ہونے والی 80 فیصد تعداد نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو غلط قرار دیتے ہوئے غصے کا اظہار کیا ہے۔ غزہ میں بمباری سے مزید 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہداء کی مجموعی تعداد 44 ہزار 249 ہوگئی۔ 1 لاکھ 4 ہزار 746 زخمی ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں زخمی ہونے والا اسرائیلی فوجی آج دم توڑ گیا جبکہ ایک اور اہلکار تازہ جھڑپ میں مارا گیا۔ اسرائیلی فوج نے اپنے دو اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک جھڑپ میں کیفر بریگیڈ کے سارجنٹ 21 سالہ تمر عثمان مارے گئے۔ جبکہ شام میں اسرائیلی جارحانہ حملوں کی زد میں دو مزید دیہات آگئے۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (انروا) سے اسرائیل نے تعلقات منقطع کے لیے ہیں۔ انروا نے فلسطینی ملازمین کو اپنے لیے کام تلاش کرنے کا پیغام دے دیا ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ نے کہا جنگی جرائم کے سلسلہ میں نیتن یاہو کی گرفتاری کیلئے بہت سے شکوک اور قانونی پیچیدگیاں پائی جاتی ہیں، وہ حکومت میں ہیں، گرفتاری ابھی ممکن نہیں۔ اسرائیلی مخلوط حکومت کے وزیر خزانہ ہذالیل سموٹریچ نے کہا اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرکے فلسطینی آبادی سے انخلاء کا کہنا چاہئے۔لبنان جنگ بندی کے بعد حزب اللہ نے حسن نصراللہ شہید کی تدفین کا اعلان کیا ہے۔ جسد خاکی امانتاً دفن کیا گیا تھا۔ شایان شان طریقے سے سپرد خاک کیا جائے گا۔