پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے صحافی مطیع اللہ جان کو رہا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے اسلام آباد میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔پی ایف یوجے نے اعلامیہ میں کہا کہ مطیع اللہ جان کو رہا نہ گیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائیگا. مطیع اللہ کا اغوا اسوقت ہوا جب 26 نومبر پی ٹی آئی احتجاج کی کوریج کر رہے تھے. پی ایف یوجے واقعے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں مطیع جان کے پچھلے اغوا کو دیکھتے ہوئے یہ واقعہ باعث تشویش ہے، صرف مطیع اللہ جان نہیں بلکہ لاہور سے ایک اور صحافی شاکر اعوان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔پی ایف یوجے نے اعلامیے میں کہا کہ حکومت کے اس طرح کے اقدامات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، حکومت صحافیوں کو محض پیشہ ورانہ امور پر نشانہ بنانے کے غیر جمہوری عمل کو ختم کرے اور وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی مداخلت کرکے رہائی یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقیم سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر (ایکس) اکائونٹ پر ان کے بیٹے کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’میرے والد کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے نا معلوم مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے آگاہ کیا تھا کہ مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔