لاہور : چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم بھارت میں کرکٹ کھیلنے جائیں اور وہ یہاں نہ آئیں۔یہ بات انہوں نے قذافی اسٹیڈیم کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، چیمپئنر ٹرافی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے جائیں گے۔محسن نقوی نے کہا ہے کہ آئی سی سی کو اپنا واضح موقف دے چکے. اب بورڈ میٹنگ میں فیصلہ ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم بھارت میں کرکٹ کھیلیں اور وہ یہاں نہ آئیں.
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کیلئے ہماری تیاریاں مکمل ہیں. امید ہے کہ اس موقع پر قوم مایوس نہیں ہوگی۔ پی سی بی نے باضابطہ طور پر آئی سی سی کو آگاہ کردیا۔اس حوالے سے آئی سی سی سے مشاورت جاری ہے، اچھا نتیجہ سامنے آئے گا، پاکستان کرکٹ کے لیے اچھا وقت آرہا ہے۔ چیمپئنر ٹرافی کے لیے پاکستان کی بہترین ٹیم میدان میں لائیں گے۔قذافی اسٹیڈیم سے متعلق ایک سوال پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کا ہوگیا ہے، اللہ نے چاہا تو چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسٹیڈیم اسٹرکچر کی رپورٹ ہمیں تاخیر سے ملی ورنہ نیا اسٹیڈیم بنا دیتے. 20 دسمبر تک اسٹیڈیم کی تعمیر کا کام مکمل کرلیں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستان بھارت کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل کے میچز کسی تیسرے ملک میں نہیں کھیلے گا.پی سی بی نے آئی سی سی کو 29 نومبر کی میٹنگ سے پہلے کوئی قابل قبول فارمولہ بنانے کا کہہ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق کہا گیا کہ قابل قبول فارمولے کے تحت چیمپنئز ٹرافی کے انعقاد میں تمام ممبران کی شرکت یقینی بنائی جاسکے. پاکستان کرکٹ بورڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے جواب کا انتظار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے قبل ’پی سی بی‘ نے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا ہے اور کرکٹ کی عالمی باڈی کو دوٹوک بتا دیا ہے کہ پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے ملنے والے حقوق کسی دوسرے ملک کے ساتھ قطعاً شیئر کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔کرکٹ پاکستان کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ وہ اجلاس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے مسئلے کا قابل عمل حل فراہم کرے۔ بی سی بی کے مطابق اس سے تیاری کے لیے زیادہ بہتر وقت ملے گی اور حتمی فیصلے تک پہنچنا آسان ہوجائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بتا دیا ہے کہ پاکستان اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے میزبانی کے ایسے انتظامات یا ماڈل پر رضامند نہیں ہوگا .جس میں کسی دوسرے ملک کا بھی حصہ شامل کیا جائے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کو دوٹوک بتا دیا ہے کہ ایسا کس طرح قابل قبول ہو سکتا ہے کہ پاکستانی ٹیم تو میچ کھیلنے کے لیے بھارت کا دورہ کرے جبکہ بھارتی ٹیم پاکستان آنے سے انکار کرتی ہے۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی فروری، مارچ 2025 میں پاکستان میں ہونا شیڈول ہے .لیکن بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کے باعث ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کے خیال کو بار بار مسترد کرتے ہوئے منصوبہ بندی کے مطابق ایونٹ کی میزبانی پاکستان میں کرنے پر زور دیا ہے۔توقع ہے کہ آئی سی سی جمعہ کو بورڈ کے اجلاس میں ان خدشات کو دور کرے گی اور ممکنہ حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی .لیکن پی سی بی نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی فیصلے میں شفافیت اور مساوات کو برقرار رکھا کرکٹ کی عالمی باڈی کی ذمہ داری ہو گی۔