یہ اعلان عالمی انسانی حقوق کی تنظیم اور پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام وزیرستان قبائلی گرینڈ جرگے کے اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔ جرگہ کے دوران شرکا کو قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کا شکار ہونے والوں کی ویڈیو فلم اورتصاوی بھی دکھائی گئیں۔ جرگےمیں قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے صرف ایک رکن قومی اسمبلی کامران خان کےعلاوہ کسی رکن نے شرکت نہیں کی جس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فاٹا کے ارکان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یا توڈرون حملوں کے خلاف پارلیمنٹ سے استعفے دیں وگرنہ انہیں بھی حکومت کی طرح ڈرون حملوں کے حامی سمجھا جائے گا، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کی سپلائی لائن بند کی جائے جبکہ سپریم کورٹ فوج کو ڈرون طیارے گرانے کا حکم دے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر حکومت نے ڈرون حملے نہ روکے تو اسلام آباد میں غیرمعینہ مدت تک دھرنا دیا جائے گا۔جرگے سے خطاب کرت ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈرون حملے اور فوجی آپریشنز عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ کررہے ہیں۔