مکرمی!آج نوائے وقت میں ٹیلگراف کی خبر پڑھی کہ پیاز کی قیمت ۱۰۰ روپے سن کر کانگریس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے تو جناب ہمارے ملک میں مہنگائی کا عالم ہو شربا ہے بجلی اتنی مہنگی ہے کہ لوگ اپنے گھر کی قیمتی چیزیں بیچ کر بل ادا کر رہے ہیں پھل تو غریب آدمی کھانا بھول گیا ہے اور سبزیاں دالیں اتنی مہنگی ہیں کہ لوگ انہیں خر یدنے کی بجائے زہر خرید کر اپنے بچوں کا جہالت کے زمانے کی طرح قتلِ عام کر رہے ہیں تب وجہ جہا لت تھی اور اب و جہ غربت ہے اگر وہ ہندو ہو کر عوام کا دکھ محسوس کر سکتے ہیں تو ہمارے مسلمان اہلِ اقتدار کے سامنے نبی کریم اور چاروں خلفاء کی روشن مثالیں ہیں جو انسان تو انسان جانوروں کو بھی اپنے دور میں بھی بھوکا رہ جانے پر خود کو قصوروار سمجھتے تھے چنانچہ اس صورتحال میں تو ہمارے اہلِ اقتدار کو تو دھاڑیں مار مار کر رونا چاہیے کہ ملک میں دہشت گردی بد عنوانی کرپشن مہنگائی جیسی صورتحال میں عوام رو رہی ہے جبکہ اہلِ اقتدار سوائے ٹاک شوز میں ایک دوسرے پر کیچڑ اُچھالنے کے کوئی خاص کارنامہ سر انجام نہیں دے رہے اب کم زکم ہر چیز میں انڈیا کی نقالی کرتے ہیں اب بھی ان کی نقالی کر کے ہی سہی عوام کی داد رسی کیجیے۔(ریحانہ سعیدہ،مکان نمبر123اکبر سٹر یٹ نمبر 31 برنی روڈ گڑھی شاہو لاہور)