پٹنہ : نریندر مودی کے انتخابی جلسہ سے کچھ دیر پہلے 8 دھماکے‘ 6 ہلاک‘ 83 زخمی

پٹنہ : نریندر مودی کے انتخابی جلسہ سے کچھ دیر پہلے 8 دھماکے‘ 6 ہلاک‘ 83 زخمی

Oct 28, 2013

پٹنہ (نیٹ نیوز+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے جلسے سے کچھ دیر پہلے ہونے والے 8 دھماکوں میں 6 افراد ہلاک 83 زخمی ہو گئے۔ وزیرِ داخلہ آر پی این سنگھ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ پہلا دھماکہ صبح ساڑھے نو بجے بجے ریلوے سٹیشن کے قریب ہوا، پانچ دھماکے گاندھی میدان کی جلسہ گاہ کے قریب ہوئے جہاں مودی نے خطاب کرنا تھا۔ تاحال کسی گروپ کی جانب سے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق دھماکوں کے وقت جلسہ گاہ میں ہزاروں افراد جمع تھے اور دھماکے کے بعد لوگوں کے ہجوم کو باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ پٹنہ میڈیکل کالج ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ومل کارک نے بتایا کہ دھماکوں سے زخمی ہونے والے 83 افراد کو علاج کے لیے ہسپتال لایا گیا جن میں سے 38 اب بھی زیرِ علاج ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت میں بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے، ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے لیکن ایسا لگتا ہے کہ بہار اور ملک کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نتیش کمار نے سب سے پرامن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ حکومت دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ ورپے بطور زرِتلافی دے گی۔ پی ٹی آئی کے مطابق بی جے پی نے دھماکوں کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ اس کے حامی ان دھماکوں سے ڈرنے والے نہیں۔ اس سے قبل بھارتی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ منموہن سنگھ نے بہار کے وزیرِاعلیٰ نتیش کمار سے فون پر بات کی اور کہا کہ دھماکوں کی جلد تحقیقات کی جائے۔ 8 میں سے 5 دھماکے اس میدان کے قریب ہوئے جہاں نریندر مودی خطاب کرنے والے تھے۔ اس کے بعد بہار کے وزیراعلیٰ نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ نریندر مودی کی ریلی کے قریب ہونے والے دھماکوں سے تقریب میں بھگدڑ مچ گئی۔ بم دھماکوں کے الزام میں بھارتی پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر کے 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایک بم پھٹنے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ان دھماکوں کے بعد مودی نے گاندھی میدان میں جلسہ سے خطاب کیا۔
پٹنہ دھماکے

مزیدخبریں