نئی دہلی (دی نیشن مانیٹرنگ+ اے این این) بھارت اور روس کی راجستھان میں پاکستانی سرحد کے قریب مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں۔ ان مشقوں کو دونوں ممالک کے دریاﺅں کے ناموں کے اعتبار سے ”گنگ نیوا“ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں روس کے ٹی 72 ٹینک اور انفنٹری لڑاکا گاڑیاں بی ایم بی استعمال ہوئیں، بھارتی اور روسی اعلیٰ فوجی حکام نے یہ مشقیں دیکھیں۔ دوسری جانب جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پاکستان اور چین کی سرحدوں کے ساتھ 14 سٹرٹیجک ریلوے لائنیں بچھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جنگی صورتحال میں فوجیوں کی نقل و حرکت کو تیز بنایا جائے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ 14سٹرٹیجک ریلوے لائنوں میں سے 12 کا سروے مکمل کرلیا گیا ہے جو جموں وکشمیر، ارونا چل پردیش، اتر کھنڈ اور راجستھان کے سرحدی علاقوں میں تعمیر کی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق یہ 14 ریلوے لائنیں ان 73 شاہراہوں کے علاوہ ہیں جو چین سے ملحقہ لائن آف ایکچوئل کے ساتھ تعمیر کی جارہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 3812 کلو میٹر طویل 73 شاہراہوں میں سے 3404 کلو میٹر طویل 61 شاہراہوںکی تعمیر کا کام بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے سپرد کیا گیا ہے جبکہ 12 شاہراہیں سنٹرل پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ تعمیر کر رہا ہے، 17 شاہراہیں مکمل کرلی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان اور چین کی سرحدوں سے ملحقہ علاقوں میں سٹرٹیجک ریلوے لائنیں تعمیر کرنے کا فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ چین کے ساتھ بھی سرحدی تنازعہ چل رہا ہے۔ دریں اثناءاطلاعات کے مطابق بھارت نے ممبئی کے 26/11 کے حملے کے حوالے سے پاکستان کو 5 اہم دستاویزات حوالے کی ہیں جن میں 7 مبینہ ملزموں کیخلاف کارروائی کیلئے کہا گیا ہے۔
ریلوے لائنیں