ڈی آئی خان (بی بی سی اردو ڈاٹ کام + نیٹ نیوز) پاکستان کے صوبہ خیبر پی کے کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں مقامی افراد اور جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے قبائلیوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحاد کو ڈرون حملوں کی بندش سے مشروط کیا جائے۔ مظاہرین نے یہ مطالبہ گزشتہ روز امریکی ڈرون حملوں کے خلاف ہونے والے احتجاجی جلسے کے دوران کیا۔ ڈرون حملوں کے خلاف احتجاجی ریلی ڈیرہ اسماعیل خان سے گاڑیوں میں روانہ ہوئی اور پچاس کلومیٹر دور پنجاب کی سرحد کے قریب رمک میں پہنچی جہاں جلسہ منعقد کیا گیا۔ مقررین نے ریلی میں امریکہ کے خلاف سخت نعرہ بازی کی اور ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ اگر امریکہ ڈرون حملے بند نہیں کرتا تو پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس سے اتحاد ختم کرے۔ اس احتجاجی ریلی کے سربراہ مدو خان گوہر وزیر نے بی بی سی کو ٹیلیفون پر بتایا وہ ان حملوں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا ڈرون حملوں میں بے گناہ افراد مارے جا رہے ہیں اور وہ ان کے خلاف سپریم کورٹ میں آواز اٹھائیں گے اور انہیں وہاں سے کوئی مثبت جواب نہ ملا تو وہ عالمی عدالتِ انصاف میں امریکہ اور امریکی صدر کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے۔ مدو خان گوہر نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور حکومتِ پاکستان قبائلی علاقوں میں شہریوں کو تحفظ فراہم کریں وہ تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو قبائلیوں کو خود اپنا دفاع کرنے کی اجازت دیں۔
ڈی آئی خان