نیویارک (آئی این پی) امریکی ریسرچ سینٹر نے ڈرون حملوں کی حقیقی تصویر پیش کرنے کیلئے عینی شاہدین کے بیانات اور حملے سے پہلے کی سیٹلائٹ تصاویر کی مدد لے لی۔ اتوار کوادارے نے انسداد دہشت گردی پر اقوام متحدہ کے نمائندے بین ایمرسن کی مدد سے ڈرون حملوں کی فرانزک تحقیقات کی ہیں اور اس کیلئے تین ڈرون حملوں کا تفصیلی مطالعہ کیا ہے۔ انہی میں سے ایک ریسرچ 17 مارچ 2011ءکو دتہ خیل میں ہونے والے ڈورن حملے کی بھی ہے جس میں 43 عام شہری مارے گئے تھے، کھلے میدان میں ہونیوالے اس جرگے پر ڈرون حملے کا کوئی ثبوت نہیں بچا لیکن عینی شاہدین اور وہ افراد جو اس حملے میں بچ گئے۔ ان کے بیانات اور حملے سے پہلے کی سیٹلائٹ تصاویر کی مدد سے اس وقت کی تھری ڈی اینی میشن بناکر حقیقت کے قریب پہنچنے کی کوشش کی۔
مدد
نیویارک: امریکی ریسرچ سینٹر نے ڈرون حملوں کی حقیقی تصویر پیش کرنے کیلئے عینی شاہدین کے بیانات اور سیٹلائٹ تصاویر کی مدد لے لی
نیویارک: امریکی ریسرچ سینٹر نے ڈرون حملوں کی حقیقی تصویر پیش کرنے کیلئے عینی شاہدین کے بیانات اور سیٹلائٹ تصاویر کی مدد لے لی
Oct 28, 2013