لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایک کروڑ کی بجلی اور گیس چوری کے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وفاقی محتسب نے متوازی عدالتیں لگانی ہیں تو پھر ہائیکورٹ کو تالے لگا کر بند کر دیتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ایک کروڑ کی بجلی اور گیس چوری کے ملزم عباد حسین کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے ان کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کر رکھا ہے، تفتیش میں بھی ملزم کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا لٰہذا اس کی ضمانت منظور کی جائے، ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ ملزم پر 33 لاکھ کی بجلی اور 77 لاکھ کی گیس چوری کا الزام ہے، ملزم کے وکیل نے بتایا کہ گیس میٹر کے معاملے پر انہوں نے وفاقی محتسب سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ بادی النظر میں وفاقی محتسب کو متوازی عدالتیں لگانے کا اختیار نہیں ہے، اگر وفاقی محتسب نے ہی عدالتیں لگانی ہیں تو پھر ہائیکورٹ کو تالے لگا کر بند کر دیتے ہیں، عدالت نے ریکارڈ دیکھنے کے بعد ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُسے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔