اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت نیوز) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ عنقریب دھرنے، دھرے رہ جائیں گے اور پاکستان آگے نکل جائے گا، ملک کو غربت، دہشت گردی اور توانائی جیسے مسائل کا سامنا ہے، دھرنے والے انتشار پیدا کرنے کی کوشش چھوڑ دیں اور ملک کو چلنے دیں، حکومت ملک کے سماجی و سیاسی استحکام کے لئے پُرعزم ہے، ہمیں سیاسی پختگی کا ثبوت دینا ہو گا، دھرنے والوں کا ملک کی ترقی سے کھیلنا نامناسب ہے، ہمیں ملکی ترقی کے لئے کام کرنے دیا جائے، اندرونی و بیرونی حالات درست کرنے دیں، دھرنے والے ملک کو تنزلی کی طرف نہ لے جائیں، ہمارے دور میں بدعنوانی کا ایک سکینڈل بھی سامنے نہیں آیا۔ دھرنے میں عمران سے ملاقات کے لئے جانے پر میڈیا سے مشورہ کروں گا۔ پاکستان میں ہر شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سرمایہ کاری بور ڈ کے زیراہتمام بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے مختصر بات چیت میں وزیراعظم نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے، نجکاری کے عمل، اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت درست سمت پر گامزن ہوئی۔ نجی شعبے کو ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے کی پیشکش کی ہے جس کی وجہ سے پاکستان خطے میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے موزوں ترین جگہ بن گئی ہے۔ حکومت نے بنیادی ڈھانچے‘ توانائی اور معدنیات کے شعبوں کو سرمایہ کاری کے لئے کھول دیا ہے حکومت تمام شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کی بھی حوصلہ افزائی کررہی ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں خوش آمدید کہیں گے، انہیں تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی، حکومت نے ایسے اقدامات کئے ہیں جس کی بدولت زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ، حکومت نے مالیاتی خسارے میں کمی کی، مقامی کرنسی کو مضبوط کیا، روپے کی قدر میں 10 فیصد اضافہ ہوا ، گزشتہ عشرے میں پاکستان میں عالمی مقابلے پر ترقی کی شرح کم رہی ہے، معاشی اہداف میں بہتری آئی، حکومت کم آمدنی والے افراد کی مدد کے لئے 80 ارب روپے خرچ کررہی ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دی، تمام شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ حکومت سنبھالتے ہی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات شروع کردیئے، حکومت نے بنیادی شرح نمو کا ہدف چار سے چھ فیصد مقرر کررکھا ہے، اقتصادی پالیسیوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، پاکستان منافع بخش اور طویل مدت سرمایہ کاری کے لئے موزوں ملک ہے، حکومت سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز اور سبسڈی فراہم کررہی ہے۔ اقتصادی ترقی کی راہ میں مشکلات ہیں مگر ہم عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ملک کو غربت‘ دہشت گردی اور توانائی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے ایسے موقع پر دھرنے والوں کا پاکستان کی ترقی سے کھیلنا غیر مناسب ہے۔ دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو چینی صدر کا دورہ ملتوی نہ ہوتا۔ دھرنے والے خدارا منفی سیاست سے باز آجائیں، ملک سے غربت ‘ بے روزگاری اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے دیں۔ پاکستان کے اندرونی اور بیرونی حالات درست کرنے دیں، ہمارے یورو بانڈ کو بہترین پذیرائی ملی ہے۔ دھرنے والے دھرنا چھوڑ کر چلے گئے، دھرنے والے ملک کی ترقی سے کھیل رہے ہیں۔ ہمارے غیر ملکی دوست بھی اس صورتحال سے نالاں ہیں، ہماری حکومت نے ملک میں سنجیدہ سیاست کی بنیاد رکھی، ملک سے غربت اور دہشت گردی ختم کرنی ہے، ملک میں پہلی بار پُرامن طریقے سے اقتدار منتقل ہوا، جمہوری عمل میں انتشار پیدا نہ کیا جائے۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے عمران خان سے احتجاجی سیاست ترک کرکے ملکی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ جب نوازشریف اس کانفرنس سے خطاب کر کے باہر نکلے تو سرمایہ کاروں اور صحافیوں نے بھی ان سے سکیورٹی کے حالات کے بارے میں سوالات کئے۔ وزیرِاعظم نے کہاکہ سکیورٹی معاملات کا حل تو فوج کے ذریعے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے ذریعے نکالا جا رہا ہے لیکن ملک کا اصل مسئلہ ’عمران خان کا دھرنا ہے جس کی وجہ سے ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔‘ ’پاکستان کے بارے میں دنیا بھر میں مثبت تاثر پیدا ہوا تھا جسے اس سیاسی احتجاج نے خراب کرنے کی کوشش کی۔ اس میں ملوث لوگ خدارا ایسا کرنے سے باز آ جائیں اور ملک کو آگے بڑھنے دیں۔‘ وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ ملک میں امن و امان کی خراب صورت حال میں سرمایہ کار پاکستان آنے سے ہچکچاتے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ امن عامہ کی بہتری کے اقدامات بھی ہم کر رہے ہیں لیکن اصل مسئلہ سیاسی عدم استحکام ہے جس کی ذمہ داری ان جماعتوں پر عائد ہوتی ہے جو دھرنے دیئے بیٹھی ہیں۔ کانفرنس کا مقصد ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے جس کے بارے میں حکومت نے ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کو توانائی انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں پُرکشش مراعات کی پیشکش کی ہے۔
نوازشریف