کراچی (نوائے وقت نیوز + آئی این پی)سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے مختلف محکموں کے سوالات کے جواب نہ ملنے پر احتجاج، ایم کیو ایم کے محمد حسین نے اپوزیشن میں نشستیں الاٹ نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا، اجلاس سوا گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے کہا چھ ماہ قبل بھجوائے سوالات متعلقہ محکموں کو بھجوائے ہی نہیں گئے۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے اپوزیشن نشستیں الاٹ نہ ہونے پر توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا درخواست جمع کرائے جانے کے باوجود اپوزیشن نشستیں الاٹ نہیں کی جا رہیں۔ استعفے منظور ہونے تک نشستیں الاٹ کرنے کا معاملہ حل نہیں ہو سکتا جن وزیروں کے استعفے منظور نہیں ہوئے انہیں چھوڑ کر باقی ممبران کو نشستیں الاٹ کر دی جائیں۔ شرجیل میمن نے کہا یہ رولز کے خلاف ہے، استعفے منظور ہونے تک اپوزیشن نشستیں الاٹ نہیں ہو سکتیں۔ سپیکر نے کہا گورنر ہاؤس سے معلوم کریں آپ کے وزراء کے استعفے منظور ہوئے یا نہیں۔ آپ کے پاس اکثریت ہے تو اپوزیشن لیڈر کے لیے الگ درخواست جمع کرائیں۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر شرجیل میمن نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہمیں واٹر بورڈ سے ٹارگٹ کلر ملے ہیں، میں کن کن ٹارگٹ کلرز کا نام لوں، ’’فاروق دادا‘‘ ان کے ایم ڈی واٹر بورڈ کا ڈرائیور تھا، ان کے اس بیان پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے اجلاس میں شیم شیم کے نعرے لگانے شروع کر دیئے، جس پر ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن بھی آپے سے باہر ہو گئے اور کھڑے ہو کر کہا فلور پر متحدہ کے ماورائے عدالت قتل کئے جانے والے کارکنوں کا نام لیا جائے گا تو پھر میں بھی تمام ماورائے عدالت قتل ہونے والوں کا نام لوں گا، ان کے بیان کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنما اٹھ کھڑے ہوئے اور ایک دوسرے کو سخت برا بھلا کہنے لگے۔ دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے کو شیم شیم کہتے رہے۔ سپیکر کی دونوں جماعتوں کو چپ کرانے کی کوشش بھی رائیگاں چلی گئی اور دونوں جماعتوں نے سخت جملوں کا تبادلہ جاری رکھا، اسی دوران ظہر کی اذان شروع ہو گئی جس پر سپیکر نے دونوں جماعتوں کو اذان کی حرمت کا احساس دلاتے ہوئے کہا اذان کے دوران خاموشی اختیار کر لی جائے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنما خاموش ہو کر اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے۔ ثناء نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی جس سے اجلاس مچھلی بازار کامنظرپیش کررہا تھا۔ سندھ اسمبلی میں 12 نئے بل متعارف کروائے گئے۔ سندھ اسمبلی نے ایبولا وائرس سے تحفظ کی قرارداد منظور کرائی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق حیدرآباد میں بلدیاتی نظام کی ناقص کارکردگی پر ایم کیو ایم کی رعنا انصار نے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا حیدر آباد کچرے کے ڈھیر میں بدل رہا ہے۔ بلدیاتی ادارے کام نہیں کر رہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا تھر کے حالات دلخراش ہیں۔ رکن نے ان ہلاکتوں کا ذکر کیا جو میڈیا پر آئیں حکومت یا ان کو مسترد کرے یا ان خبروں کی وضاحت کرے۔ اس پر شرجیل میمن نے کہا میڈیا آزاد ضرور ہے لیکن غلط رپورٹنگ بھی کرتا ہے۔ خواجہ اظہار نے کہا حکومتی اقدامات پر بے یقینی کا اظہار نہیں کیا۔ شرجیل میمن نے کہا 6، 6گھنٹے ہم کراچی کے چینلز بند نہیں کرا سکتے۔ میں کسی کا نام نہیں لے رہا۔ اس پر اعتراض وہی کریگا جس نے چینلز بند کرائے۔
سندھ اسمبلی : شرجیل کے ٹارگٹ کلرز کے نام لیتے ہی رکن متحدہ آپے سے باہر شدید ہنگامہ
Oct 28, 2014