لاہور (خصوصی نامہ نگار+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے وفد نے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کی قیادت میں منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کی۔ وفد میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک اعجاز چودھری اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات کے دوران ملک کو درپیش سیاسی بحران اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ نئی نسل کے مستقبل کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر کام کرنا چاہئے، مذاکرات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ حکومت یہ نہ سمجھے کہ سیاسی بحران ختم ہو گیا۔ فریقین نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو بحران شدید ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف والے کہتے ہیں کہ وہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، حکومت بھی لچک دکھائے۔ سراج الحق نے کہا انتخابی اصلاحات کے بغیر آئندہ الیکشن بھی بے معنی ہونگے، لوگ سیاست کو کاروبار سمجھتے ہیں، موجودہ سیاست میں ووٹر اور بیلٹ بکس آزاد نہیں، 14اگست کو خون خرابے کا خدشہ تھا، یوم آزادی کو ہم نے خون آلود ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کی طرف سے دھرنا ختم کر دینا خوش آئند ہے۔ امید ہے وہ اپنے اعلان پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جرگے کے پاس عدالتی اختیارات نہیں بلکہ فریقین کو مذاکرات پر بٹھایا جا سکتا ہے، حکومت نے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمشن بنانے اور انتخابی اصلاحات کا اعلان کیا مگر عملاً اب تک کچھ سامنے نہیں آیا۔ سراج الحق نے کہاکہ سیکرٹری قومی اسمبلی کم از کم محرم الحرام کے دوران تو تحریک انصاف کے ارکان کے استعفوں پر غور نہ کریں، استعفے منظور ہونے سے مصالحت کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو مستعفی ہونے کا شوق نہیں لیکن اگر اسمبلیوں میں عوام کی آواز اور مسائل پر کان نہ دھرے جائیں تو کیا چارہ رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجوں سے نکالنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ دریں اثناء سراج الحق سے صدر اشتیاق احمد کی قیادت میں ڈسٹرکٹ بار لاہور کے وفد نے منصورہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سراج الحق نے کہاکہ وکلا نے مشرف آمریت کے خلاف طویل تحریک چلاکر قابل فخر کارنامہ انجام دیا۔ جس طرح وہ مارشل لاء کے خلاف قربانیاں دیتے ہیں اسی طرح نام نہاد جمہوریتوں کے خلاف بھی باہر نکلنا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں ثناء نیوز کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے وائس چیئرمین پی ٹی آئی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے طور پر مجھے ہدایت کی ہے کہ استعفوں کی تصدیق کیلئے پارٹی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل 28اکتوبر کو قومی اسمبلی جائوں، ہم کل استعفے لے کر قومی اسمبلی جائیں گے اور سپیکر کے سامنے پیش ہوکر استعفوں کی تصدیق کر دینگے، اسمبلیوں سے استعفے دینا ہمارا جمہوری حق ہے۔
سراج الحق
تحریک انصاف مذاکرات پر تیار ہے، حکومت بھی لچک دکھائے، سراج الحق، شاہ محمود کی ملاقات
Oct 28, 2014