پیپلزپارٹی کے دور حکومت کا حج گروپ آرگنائزر کا 5سالہ معاہدہ ختم

Oct 28, 2015

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے دور حکومت کا حج گروپ آرگنائزرز کا پانچ سالہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے اب حکومت کو پرائیویٹ گروپ آرگنائزرز سے نیا معاہدہ کرنا پڑے گا۔ نئے معاہدے سے قبل ایک بار پھر ’’حج گروپ آرگنائزرز‘‘ کوٹے کے حصول کے لئے سیاسی دبائو استعمال کرنا شروع کر دیں گے نئے معاہدہ میں پرائیویٹ پیکیج اعتدال پر رکھنے کا پابند بنایا جا سکتا ہے حج 2015ء میں وفاقی سیکرٹری مذہبی اُمور مرزا سہیل عامر نے پرائیویٹ گروپ آرگنائزرز کو اپنا حج پیکج اعتدال پر رکھنے کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن حج گروپ آرگنائزرز نے ان کی تجاویز تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ مرزا سہیل عامر نے تمام گروپ آرگنائزرز کا 2%کوٹہ نکال کر جو تقریباً 3500بنتا ہے بذریعہ اشتہار اُن گروپ آرگنائزرز کو دینے کا پروگرام بنایا جو گورنمنٹ کے پیکج کے مطابق حاجیوں کو لے جانا چاہتے ہوں۔اگر اُن کایہ پروگرام کامیاب ہو جاتا تو اگلے سال تمام گروپ آرگنائزرز کو اس کا پابند بنایا جانا تھا۔ لیکن گروپ آرگنائزرز نے وزیر اعظم کے مشیرِ خاص تک رسائی حاصل کر کے جو خود بھی درپردہ مختلف پرائیویٹ کمپنیوں کے سرپرست ہیں اس معاملے کو ختم کرا دیا۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امسال مختلف گروپ آرگنائزرز کے ساتھ کام کرنے والے متعلقہ سٹاف کو وزارت کی طرف سے ڈیوٹی ویزے جاری کئے گئے حالانکہ وہ پرائیویٹ سکیم کے حاجیوں کی دیکھ بھال کے لئے جا رہے تھے ۔اس سے لامحالہ گورنمنٹ سکیم کے کوٹے میں کمی واقع ہوئی۔ حج سے متعلقہ تنظیموں اور این جی اوز نے وزارت کے اس فیصلے پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ 

مزیدخبریں