ملک بھرمیں زلزلہ متاثرین کی امداد کیلئے سیاسی اورمذہبی جماعتیں سرگرم

Oct 28, 2015 | 18:36

ویب ڈیسک

عمران خان نے وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک سے ٹیلیفونک رابطہ کی جس میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی تفصیلات طلب کی گئیں۔کپتان نے وزیر اعلی کو ہدایت دی کہ امدادی سرگرمیوں کے دائرہ کار کو دور دراز علاقوں تک توسیع دی جائے-متاثرہ آبادیوں تک ادویات،خوراک اور اشیاء ضروریہ کی ترسیل میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے-انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے متاثرین کی امداد اور بحالی حیات میں کوئی کسرباقی نہ رہنے دے--

ملکی تاریخ کے شدید ترین زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں میں جماعتہ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے دو ہزار سے زائد رضا کاروں نے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا،جماعتہ الدعوۃ کی جانب سے متاثرین تک امداد پہنچانے کے لیے کراچی کے علاقے بہادرآباد، نورانی چورنگی، نیوکراچی، نیپا چورنگی، کورنگی، قائد آباد، ملیر، بلدیہ ٹاؤن اور پنجاب چورنگی پر کیمپ قائم کیے گئے ہیں ،جماعتہ الدعوۃ کے رہنما ڈاکٹر مزمل ہاشمی کا کہنا ہے کہ شہریوں کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لیے ادویات، کمبل، کپڑے، خشک خوراک اوردیگر سامان ان کیمپوں میں جمع کرایا جارہا ہے-

ڈاکٹر مزمل ہاشمی کا کہنا تھاکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک سو ایمبولینسیں،پچیس ڈاکٹرز اور ایک سوپچاس پیرامیڈیکل سٹاف پر مشتمل ٹیم چوبیس گھنٹے کام کررہی ہے، جبکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضا کارمتاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچارہے ہیں-

زلزلہ متاثرین کو خیموں ،ادویات اور کمبل کی اشد ضرورت ہے ۔پوری قوم جذبے اور اخلاص کیساتھ متاثرین کی مدد کرے: امیر جماعت اسلامی سراج الحق

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ زلزلہ کے باعث سرکاری اعداد و شمار سے کئی زیادہ نقصان ہوا۔شانگلہ ،باجوڑ،چترال ،مہمند ایجنسی اور بونیر کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔اس وقت جماعت اسلامی کی تریپن ایمبولینسز متاثرہ علاقوں میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔،انہوں نے کہا کہ سردی کے باعث متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ انہیں خیموں ،ادویات اور کمبل کی اشد ضرورت ہے ۔پوری قوم دو ہزار پانچ کے زلزلہ کی طرح متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کرے-

امدادی سامان میں خردبرد کے خطرے کے پیش نظر شانگلہ میں امداد اور ریلیف کی فراہمی پر پابندی عائد کردی گئی

ڈپٹی کمشنر شانگلہ سعادت حسن کے مطابق ضلع میں امداد اور ریلیف کیلئے تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، ضلع میں مخیر حضرات یا این جی اوز امداد تقسیم نہیں کر سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امداد بھیجوائی تو جاتی ہے لیکن اصل افراد تک نہیں پہنچ پاتی، اس سے قبل بھی ایسی شکایات درج ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم پر پابندی عائد کی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر شانگلہ کے مطابق صرف حکومت کی جانب سے ہی بھیجی گئی امداد تقسیم کی جا سکے گی۔ دوسری جانب انتظامیہ نے ضلع بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرتے ہوئے اس پر فوری عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے-

زلزلہ متاثرین کو خیموں ،ادویات اور کمبل کی اشد ضرورت ہے ۔پوری قوم جذبے اور اخلاص کیساتھ متاثرین کی مدد کرے: امیر جماعت اسلامی سراج الحق

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ زلزلہ کے باعث سرکاری اعداد و شمار سے کئی زیادہ نقصان ہوا۔شانگلہ ،باجوڑ،چترال ،مہمند ایجنسی اور بونیر کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔اس وقت جماعت اسلامی کی تریپن ایمبولینسز متاثرہ علاقوں میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔،انہوں نے کہا کہ سردی کے باعث متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ انہیں خیموں ،ادویات اور کمبل کی اشد ضرورت ہے ۔پوری قوم دو ہزار پانچ کے زلزلہ کی طرح متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کرے-

مزیدخبریں