اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 110 انتخابی عذر داری کیس کی سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بار کے انتخابات کی وجہ سے مصروف ہوں کیس کی سماعت ملتوی کر دی جائے۔ جس پرعدالت عالیہ نے کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ آپ روزانہ کی بنیاد پر سپریم کورٹ آتے ہیں ہمیں مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔ ایسے مقدمات حساس نوعیت کے مقدمات ہیں جس کے بارے میں یہ تاثر جاتا ہے کہ عدالتیں انتخابی عذر داری اور ہائی پروفائل کیسسز کے فیصلے نہیں کرتیں۔ فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے کہا کہ چیف جسٹس آپ نے بھی بہت الیکشن لڑے ہیں تو اس میں کتنی مصروفیت ہوتی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم جب الیکشن لڑتے تھے وہ دور اور تھا آئندہ کیس کو ملتوی نہیں کریں گے۔ عثمان ڈار کی طرف سے بابر اعوان نے کہا کہ ٹھیک ہے اگر کیس کی سماعت ہو جائے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ یہ بھی موجود ہیں اور میں بھی موجود ہوں۔ اس کو التوا میں نہ ڈالا جائے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ جتنی دیر سے بحث کر رہے ہیں اتنی دیر میں کیس کا فیصلہ ہو جانا تھا۔ اس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بابر اعوان نے کبھی الیکشن نہیں لڑا۔ 31 تاریخ کو ساری رات ووٹوں کی گنتی ہوتی ر ہے گی اس لئے اس کی تاریخ 8 نومبر مقرر کر دیں۔
انتخابی عذر داری