اقتصادی اصلاحات کے آغاز پر سیاست کا میوزیکل چیئر شروع ہو گیا: احسن اقبال

کراچی( سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ2013ءمیں جب حکومت سنبھالی تو ہمیں ایک ہچکولے کھاتی معیشت ملی ۔ پاکستان نے اقتصادی اصلاحات کا آغاز کیا تو سیاست کا میوزیکل چیئر شروع ہوگیا۔ مایوسی کے بقراط اور سقراط بے پر کی باتیں کرتے ہیں، نوازشریف کی جدوجہد سے سی پیک کا خواب عملی شکل بنا جس کے اب تک 27 ارب ڈالر منصوبے مکمل ہوچکے ہیںحکومت نے کسی توانائی منصوبے کیلئے ایک ڈالر کا بھی قرضہ نہیں لیا۔ پاکستان میں آنیوالے 90ارب ڈالر کنزیومر معیشت پر خرچ کیے گئے۔ 2013ءتک پوری دنیا کے سرمایہ دار پاکستان کو خیر باد کہہ چکے تھے ۔ چین نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی راہداری منصوبے پر دستخط کئے دونوں ممالک نے اسکی تکمیل کیلئے ملکر کام کرنے کا عزم کیا ۔ چین کے صدر کا دورہ دھرنے کی وجہ سے ملتوی اور سی پیک پر عملدرآمد تاخیر کا شکار ہوا ،ہم نے ان سے دھرنا چینی صدر کے دورے کے بعد کرنے کیلئے کہا تھا ۔سوویت یونین کی جنگ ہم نے جیتی اور ٹرافی امریکہ کے حصے میں آئی۔ خطے میں اسامہ بن لادن کو مغربی ایجنسیوں نے متعارف کرایا، ہمارے مدرسوں میں جہاد واشنگٹن نے شروع کرایا تھا۔ مشرف دور میں کئی پاکستانی امریکہ کے حوالے کیے گئے، افغان جنگ کے بعد پاکستان کو 35 لاکھ مہاجرین کا بوجھ برداشت کرنا پڑا،آج شام کے مہاجرین کہیں جائیں تو شور مچ جاتا ہے۔ گزشتہ روز کراچی میں سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے قیام پاکستان سے لیکر 70 سال صرف منصوبہ بندی میں گزارے۔ جب حکومت سنبھالی تو روزانہ 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ حالات بہتر ہونے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار ملک میں آرہے ہیں جبکہ سرمایہ کاری کی وجہ سے ہی توانائی کے بہت سے پروجیکٹ لگ رہے ہیں۔ عوام اس بات کے معترف ہیں کہ 2013ءکی نسبت کراچی کے حالات بہترین ہوگئے ہیں۔ سندھ کا پسماندہ ترین علاقہ تھر ملک میں توانائی کا مرکز بننے جارہا ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 66 سال کے عرصے میں پاکستان میں 16 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی لیکن ہم 2014ءسے 2018ءتک 4 سال کے مختصر ترین عرصے میں نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی کو شامل کرکے جائیں گے۔ احسن اقبال نے خبردارکیاہے کہ ملک میں غیرآئینی سیٹ اپ آیا تو قوم کو نقصان ہوگا، وقت سے پہلے انتخابات معاشی قتل کے مترادف ہوں گے۔چین کی طرح ترقی کی باتیں کرنے والوں کو دھرنوں کی سیاست چھوڑنا ہوگی ،عمران خان کا کام کرکٹ کھیلنا ہے، سیاست کرنا نہیں ۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں سے عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی کراچی پیکیج سے صنعتی علاقوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ فاروق ستار نے کہا وفاقی حکومت سے توجہ دینے کی درخواست کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے ملاقات میں لا پتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ بھی کیا۔
احسن اقبال

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...