تہران، کابل (نیٹ نیوز+ آئی این پی) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکہ کی انسداد ہشت گردی کی پالیسی کے باعث تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے اور افغان شہری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں تہران میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرزئی نے کہا امریکہ کی انسداد دہشت گردی پالیسی کا نتیجہ نہیں نکالا بلکہ داعش جیسے گروپ افغانستان میں تباہی پھیلارہے ہیں مسئلہ حل کرنے کیلئے امریکہ کو پاکستان ، ایران، چین، روس اور بھارت سے بات کرنی چاہئے افغان حکومت کو فوری طور پر گرینڈ جرگہ بلاکر مسائل حل کرنے کیلئے بحث کرنی چاہئے۔ افغان سکےورٹی اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں طالبان اور داعش کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 120 دہشتگرد ہلاک کر دےئے ۔ افغان فورسز نے مختلف صوبوں ننگرہار، غزنی، پکتیا، خوست، لوگر، ارزگان، نیمروز، فراہ، بلخ، چوزجان، فاریاب، قندوز، بغلان اور ہلمند میں طالبان اور داعش دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے طالبان اور داعش کے ایک سو بیس دہشت گردوں کو ہلاک اور 49 کو زخمی کر دیا جبکہ بعض کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ساٹھ طالبان شامل ہیں جنہیں صوبے ارزگان کے علاقے چارچینو میں ہلاک کیا گیا۔ اس علاقے میں طالبان کے خفیہ ٹھکانے بھی تباہ کر دیئے گئے۔
افغانستان