نیویارک (اے این این)اقوام متحدہ کے ہائی کمشن برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری میں ملوث 130 بین الاقوامی کمپنیوں کی ایک فہرست تیار کرنے کے بعد انہیں خبردار کیا گیا ہے وہ یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ انہیں بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔اس فہرست میں وہ تمام کمپنیاں بھی شامل ہیں جو غرب اردن، مقبوضہ بیت المقدس اور وادی گولان میں اسرائیل کے توسیعی اور آباد کاری کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں معاون ہیں۔اخبار کے مطابق اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ کمپنیوں کی فہرست میں کارٹر پیلر ٹریپاڈوائز، پراسیلائن اور Airbnb کا نام بھی آسکتا ہے کیونکہ یہ کمپنیاں بھی غرب اردن کے علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کے منصوبوں میں سرگرم عمل ہیں۔ عبرانی ٹی وی 2 کے مطابق اس فہرست میں 12 دیگر کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں۔اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ بلیک لسٹ کمپنیوں کی فہرست شائع کرنے سے روکنے کے لیے اقوام متحدہ پر دبا¶ ڈال رہی ہے۔ امریکہ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشنر رعد بن زید الحسین پر بھی دباﺅ ڈالا ہے مگر فی الحال انہوں نے امریکی دباﺅ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ادھر اسرائیلی حکومت اور امریکہ میں یہودی لابی بھی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری میں ملوث کمپنیوں کی فہرست شائع کرنے سے روکنے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ اسرائیل اور یہودی لابی نے فہرست جاری کرنے سے روکنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرنا شروع کردئیے ہیں۔ادھر فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں قائم یہودی بستیوں کی کونسل کے چیئرمین نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کالونیوں کو بائی پاس روڈ کے ذریعے باہم مربوط کرنے کیلئے مزید 80 کروڑ شیکل کے بجٹ کی منظوری دی ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی عہدیدار آوی روئیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ غرب اردن کی تمام یہودی کالونیوں کو ایک بائی پاس روڈ کے ذریعے باہم ملایا جا رہا ہے۔بائی پاس روڈ کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کی مزید اراضی کو غصب کیا جائےگا۔دوسری جانب فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے نام نہاد بائی پاس روڈ کو فلسطینی اراضی پر ڈاکہ ڈالنے کی نئی سازش قرار دیا ہے۔
یہودی آبادکاری