نئی دہلی (آن لائن) بھارت میں عالمی شہرت یافتہ اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف نوجوانوں کو دہشت گردی کے لیے اکسانے کی چارج شیٹ دائر کردی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) حکام نے ممبئی کی عدالت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف چارج شیٹ پیش کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ’مبینہ طور پر‘ نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے نوجوانوں کو دہشت گردی پر اکسایا اور معاشرے میں مختلف برادریوں کے درمیان اختلافات پیدا کیے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا گیا تھا۔اس بیان کو جواز بنا کر بھارت کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آر ایف) کو غیر قانونی قرار دیکر اس کے اثاثے منجمد کر دیئے تھے۔ این آئی اے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی تقاریر کے ذریعے بھارت کے مختلف مذہبی گروپوں کے درمیان نفرتیں پیدا کیں۔ ایجنسی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور ان کے ساتھیوں نے بھارتی حکومت کے خلاف عدم اطمینان پیدا کیا جس نے مختلف کمیونٹیز کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا۔ بھارت کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ذاکر نائیک کی تقاریر سے متعدد بار نسلی فسادات کو بھی ہوا ملی جس نے امن عامہ کی صورت حال کو انتہائی سنگین بنایا۔ اس کے علاوہ بھارت کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے قریبی ساتھی عامر گزدار کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھی ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔