پرویز الٰہی صاحب نے آسانی سے اس بار نہ صرف خود الیکشن جیتا بلکہ ان کے کھڑے کئے ہوئے دیگر امیدوار بھی بھاری مارجن سے کامیاب ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی دھرتی گجرات سے اپنا ناطہ مضبوط کیا۔ پروٹوکول عہدے کا نہیں ہوتا شخصیت کا ہوتا ہے۔ کچھ شخصیات کو خدا بہت عزت سے نوازتا ہے اور یہ عزت صرف عہدے تک محدود نہیں ہوتی۔ پرویز الٰہی جب وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ اس کے بعد جب ان کے پاس کوئی عہدہ بھی نہ رہا تب بھی لوگ ان کی عزت کرتے تھے، ان کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے حتیٰ کہ میڈیا بھی ان کی رائے کو معتبر جانتا تھا۔ پرویز الٰہی کا خاندان ایک عرصے سے سیاست کے میدان میں ہے۔ انہوں نے بہت سے سرد گرم موسم دیکھے ہیں۔ انہیں سیاست کی اونچ نیچ سے خوب واقفیت حاصل ہے۔ ہر حکومت میں ان کا خاص کردار رہا ہے۔ گزشتہ دنوں لاہور میں گجرات یونیورسٹی کے منعقدہ ایک پروگرام میں ان کی آمد کے موقع پر ان کا استقبال دیکھ کر عجیب سی خوشی محسوس ہوئی اور فخر بھی۔ پرویز الٰہی صاحب کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے ایک دنیا امڈی پڑی تھی۔ ماضی میں وہ ملک کے نائب وزیراعظم رہ چکے ہیں جب کہ کامیاب وزیر اعلیٰ پنجاب کا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک کامیاب سیاست دان ہیں۔ ان کی اعلیٰ سیاسی اقدار، رکھ رکھاﺅ اور کام کی وجہ سے ایک دنیا ان کی مداح ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج جب کہ وہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر بنے ہیں تو جہاں کہیں بھی وہ جاتے ہیں تو انہیں بھرپور پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ لوگ ان سے بات کرنے، ان کے ساتھ تصویر بنوانے کے لئے کھنچے آتے ہیں۔ ان کا احترام لوگوں کی نگاہوں میں صاف نظر آتا ہے۔ یہی ایک سیاست دان کی کمائی ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ گجرات یونیورسٹی چوہدری پرویز الٰہی کی ذاتی کوششوں سے معرضِ وجود میں آئی۔ اس تقریب میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت نیک نیت انسان ہیں، انشاءاللہ وہ بہتر وزیر اعلیٰ ثابت ہوں گے۔ اپوزیشن کے واویلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے بلدیاتی نظام بننے سے پہلے ہی احتجاج، سمجھ سے باہر ہے۔ ہم ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنائیں گے اور عوام سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے۔ الحمراءآرٹس کونسل لاہور میں یونیورسٹی آف گجرات کے طلباءکی فن پاروں اور دستکاریوں کے نمونوں کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر یونیورسٹی آف گجرات کے طلباءکو شاباش دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ علم قوموں کی ترقی کا ضامن ہے۔ آج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے حصول سے ہی اقوام عالم کا مقا بلہ ممکن ہے اس لئے طلباءو طالبات کو سستی اور معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کرنا موجود ہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ضلع گجرات معاشی و صنعتی حوالے سے ملک بھر میں ایک خاص مقام و حیثیت رکھتا ہے۔ گجرات کے باسیوں اور ہونہار سپوتوں نے ہر میدان میں اپنی ذہانت و لیاقت کا لوہا دنیا بھر میں منوایاہے اس لئے تعلیم و تربیت کے جدیدترین تصورات کی تکمیل کے لیے ضلع گجرات میں جدید اہمیت کی حامل یونیورسٹی کا قیام ناگزیز تھا۔ ایک وقت تھا جب طلباءو طالبات کو طویل سفر طے کر کے لاہور، راولپنڈی کے لوگوں کو ملک کے دو ردراز شہروں میں اپنی اعلیٰ تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور سرچشمہ تعلیم سے فیض یا ب ہونے کے لیے مشکل سفر کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور ہوسٹلوں میں رہنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے کئی والدین اپنی بچیوں کو دوسرے شہروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے نہیں بھیج سکتے تھے۔ اس ساری صورت حال کے پیش نظر گجرات میں ”یونیورسٹی آف گجرات“ کے قیام کی داغ بیل ڈالی گئی۔ آرٹ اور علم وفن کو دنیا کی تمام تہذیبوں میں ایک خاص مرکزیت حاصل رہی ہے۔ انہوں نے نمائش میں پیش کردہ طلباءکے فن کی تعریف کی اور کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کے ٹیلنٹ پر فخر ہے۔ حکومت نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے جامع پروگرام رکھتی ہے۔ بعد ازاں یونیور سٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاءقیوم نے سپیکر کو سوینیئر بھی پیش کیا۔ تقریب میں میاں عمران مسعود اور وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان اور سیکرٹری اطلاعات بلال احمد بٹ نے بھی خصوصی شرکت کی۔