گجرات میں کشمیر بچائو مارچ: عمران کی پالیسیاں پرانی، کشمیریوں کیلئے ابن قاسم بننا ہوگا: سراج الحق

لاہور/ گجرات (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کی کشمیر پالیسی اور سابق حکومت کی پالیسی میں کوئی فرق نہیں‘ انہیں ابن قاسم بننا ہو گا۔ گجرات میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم صاحب نے کہا تھا کہ وہ ٹیپو سلطان بنیں گے‘ لیکن ان کا کشمیریوں سے سلوک پچھلی حکومت کے جیسا ہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک کشمیر پاکستان کا حصہ نہ بن جائے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کو کشمیر کی آزادی کے لئے ابن قاسم کا کردار ادا کرنا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی کابینہ صرف پرویز مشرف نہیں ہے‘ باقی سب وہی لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں ملوث لوگوں کو متاثرین پر دباؤ ڈال کر معاف کروایا۔ میں سانحہ ساہیوال کے قاتلوں کا پیچھا کروں گا۔ سراج الحق نے کہا کہ نئے پاکستان میں ہر چیز پرانی ہے‘ آج پورا پنجاب ڈینگی کے حملوں کی زد میں ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران کشمیریوں سے بے وفائی نہ کرتے تو آج انہیں اسلام آباد کے راستے بند کرکے خندقیں نہ کھودنا پڑتیں۔ شہداء کے خون سے بے وفائی اور جہاد سے منہ موڑ نے کی سزا ہے کہ حکمرانو ں کا سایہ بھی ساتھ چھوڑ چکا ہے اور حکمران تنہا کھڑے ہیں ۔ وزیراعظم آدھا گھنٹہ ، کالی پٹی اور فریڈم ٹری کے ذریعے کشمیریوں کو صرف مایوسی کا پیغام دے رہے ہیں۔ کشمیر کو جیل بنے ہوئے 85 دن گزر گئے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری زبانی مذمت سے آگے نہیں بڑھی۔ کشمیر کی لڑائی پاکستان کی بقا ، سلامتی اور تحفظ کی لڑائی ہے۔ یہ جنگ ہمیں کسی کے بھروسے پر نہیں، اپنے زور بازو پر لڑنی ہے۔ وزیراعظم نے ایک تقریر کی مگر امریکہ جانے سے پہلے اور آنے کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ جو ایل او سی کی طرف گیا وہ غدار ہوگا۔ کشمیری پور ی جرأت سے میدان میں کھڑے ہیں مگر ہمارے حکمرانوں کے قدم لڑکھڑا رہے ہیں۔ کشمیر مارچ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف اور سید ضیاء اللہ شاہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ آزادی کشمیر مارچ میں خواتین اور بچوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں کی طرف سے کالی پٹیاں باندھ کر آدھا گھنٹہ دفتر سے باہر نکل کر احتجاج کرنے پر مودی بھی مذاق اڑا رہا ہے۔ حکمران اگر واقعی کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں تو انہیں محمود غزنوی اور احمد شاہ ابدالی بننا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور عالم کفر سے کوئی امید لگانا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہاکہ حکمران ایک دن کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاکہ کشمیر کے عوام کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیرکے شہدا پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں دفن ہوتے ہیں۔ 57 اسلامی ممالک کے حکمران سوئے ہیں۔ کشمیر میں بھارت مسلمانوں کا قتل عام کررہا ہے اور ہمارے حکمران بھارت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھاتے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...