لاہور (نیوز رپورٹر) سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی برقرار رہا۔ ہفتے کی رات پلیٹ لیٹس بڑھ گئے تھے مگر اتوار والے روز ان میں دوبارہ کمی آگئی۔ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزار تک پہنچنے پر ڈاکٹروں کی جانب سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ نواز شریف کا جسم پلیٹ لیٹس پیدا کرنے لگا ہے اور کچھ دن میں ہی پلیٹ لیٹس کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔ اتوار والے روز نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد دوبارہ کم ہو کر 25 ہزار پر آ گئے۔ اس حوالے سے ماہرین یہ خیال کررہے ہیں کہ ان کے گردے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کا آج 5 روزہ 60 انجکشن کا کورس پورا ہو جائے گا جس کے بعد اب نیا علاج شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے مشاورتی اجلاس بھی بلا لیا گیا ہے۔ سربراہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر محمود ایاز کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ نواز شریف کی کچھ ادویات میں تبدیلی کی گئی ہے۔ نواز شریف کو کسی نجی ہسپتال منتقلی کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کا علاج پورا نہیں ہو جاتا یا جب تک خود نواز شریف کسی دوسرے ہسپتال منتقل ہونے کا نہیں کہتے، تب تک انہیں سروسز ہسپتال میں ہی رکھا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نے کسی اور ہسپتال میں جانے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نواز شریف کو مزید پانچ روز سروسز ہسپتال میں رکھا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کے خاندان نے سرکاری میڈیکل بورڈ سے ہی نواز شریف کا علاج کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کو آکسیجن نہیں لگائی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب اور مریم نواز شریف کے صاحبزادے جنید صفدر میاں نواز شریف کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچ گئے جبکہ مریم نواز پہلے ہی اپنے والد کی دیکھ بھال کیلئے ان کے پاس موجود ہیں۔ میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کا سروسز ہسپتال میں معائنہ بھی کیا ہے۔ سابق وزیراعظم کی صحت بدستور ناساز ہے۔ اس سے قبل میڈیکل بورڈ نے کہا تھا کہ نواز شریف کو کسی دوسرے ہسپتال منتقل ہونے کا مشورہ نہیں دیں گے۔ میڈیکل بورڈ نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم خود چاہیں تو کسی بھی ہسپتال جا سکتے ہیں جہاں دوسرے ڈاکٹر انکا علاج کریں گے لیکن انہیں نواز شریف کی بیماری سمجھنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹر نواز شریف کی بیماری کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور جب تک ان کے پلیٹ لیٹس بہتر نہیں ہو جاتے انہیں اسی ہسپتال میں رہنا چاہیے کیونکہ اگر وہ کسی دوسرے ہسپتال جاتے ہیں تو انکا علاج نئے ڈاکٹرز کریں گے۔ دوسری جانب مریم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سوال پر ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ مریم نواز شریف کے معالج ہی ان کی صحت کے بارے میں درست معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔