اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’’آج کشمیریوں کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے اور ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہیںگے، کشمیریوں کا سفیر ہوں، آپ کا وکیل اور ترجمان بھی بنوں گا، کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد کروں گا اس تحریک کوئی نہیں روک سکتا۔ پاکستان سے مقبوضہ کشمیر میں جہاد کی باتیں کرنے والے کشمیریوں سے زیادتی کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے یکجہتی کے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمیں آج تک نہیں پتہ کشمیر میں حالات کیا ہیں، مودی نے کہا وہ کشمیر کی خوشحالی کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں، کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا، آزادی کی تحریک میں آج تک ایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں، اگر مودی سمجھتے ہیں کہ یہ کشمیریوں کو قید کرکے خوشحالی لائے ہیں تو وہاں ریفرنڈم کرا دیں، پتہ چل جائے گا کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں۔ 27 اکتوبر وہ سیاہ دن ہے جب 71 سال پہلے بھارت کی فوجیں کشمیر میں داخل ہوئیں، اس کے بعد بھارتی وزیر اعظم اقوام متحدہ گئے جہاں سکیورٹی کونسل نے فیصلہ میں کیا کہ کشمیر کے لوگ فیصلہ کریں کہ وہ ہندوستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان کیساتھ لیکن یہ حق انہیں کبھی بھی نہیں مل سکا، کشمیر کے لوگوں کیساتھ دھوکہ اور جھوٹے وعدے کئے گئے، دھاندلی شدہ الیکشن سے انہیں کنٹرول کیا گیا۔ اس طرح کا ہی کنٹرولڈ الیکشن 30 سال پہلے ہوا تھا جس کے بعد کشمیری سڑکوں پر نکل آئے تھے ان کا قتل عام کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس آزادی کی تحریک میں آج تک ایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں ، اس کا عالمی برادری نے کوئی نوٹس نہیں لیا، نریندر مودی جب دوسری بار الیکشن جیتا تو پانچ اگست کو کشمیر پر کرفیو لگا دیا گیا، کشمیریوں کے سارے بنیادی انسانی حقوق ختم کردیئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک ہمیں یہ پتہ نہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے اصل حالات کیسے ہیں ، کوئی نہیں جانتا کشمیریوں کے ساتھ کیا مظالم ہو رہے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ میں یہ کشمیریوں کی خوشحالی کے لئے کر رہے ہیں مودی حکومت کا یہ منترہ کشمیریوں کو کتنا پسند آیا اس کا ثبوت کشمیر کے حالیہ بلدیاتی الیکشن ہیں جس سے تمام کشمیریوں پارٹیوں نے بائیکاٹ کیا۔ اس کنٹرولڈ الیکشن میں بھی بی جے پی بری طرح پٹ گئی ۔ اگر مودی سمجھتے ہیں کہ یہ کشمیریوں کو جانور کی طرح قید کرکے خوشحالی لائے ہیں تو وہ وہاں ریفرنڈم کرا دیں ۔ پتہ چل جائے گا کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ڈونلڈ ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم، جنرل چانسلر سمیت جس سے بھی ملا انہیں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا بتایا ۔ آج سب جانتے ہیں کہ کشمیر کی کیا صورتحال ہے ہم ہر فورم پر آپ کی مدد جاری رکھیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں نو لاکھ فوج دہشتگردی کے خلاف نہیں رکھی بلکہ کشمیریوں کو قید کرنے کے لئے رکھی ہے ۔ ان کا مقصد ہے کہ کشمیری اپنی جدوجہد آزادی سے پیچھے ہٹ جائیں۔ اقوام متحدہ کا دیا ہوا حق بھول جائیں۔ اس کے لئے بھارت پلوامہ جیسا کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے۔ نریندر مودی چاہتا ہی یہ ہے کہ کسی طرح پاکستان پر الزام لگایا جائے اور دنیا کی نظریں کشمیریوں کے قتل عام سے ہٹ جائیں اور یہ کہا جائے کہ پاکستان کی دہشتگردی کی وجہ سے نو لاکھ فوج وہاں رکھی ہے ۔ یہ بہانہ استعمال کرکے بھارت کشمیریوں پر مزید مظالم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے میں بار بار کہتا ہوں کہ یہ سیاسی تحریک ہے ہم نے کشمیریوں کی اخلاقی ، سفارتی ، اور سیاسی طور پر مدد کرنی ہے اس تحریک کوئی نہیں روک سکتا ۔ میں کشمیریوں کا سفیر تو ہوں ہی اب ان کا ترجمان بھی بنوں گا اور وکیل بھی بنوں گا ۔ میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں انشاء اللہ یو این کی سیکیورٹی کونسل نے جو آپ کو حق دیا تھا جب تک حق خود ارادیت آپ کو نہیں ملے گا ۔ ہم ہر فورم پر آپ کی حمایت کرینگے ۔پورا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں کشمیر فریڈم ٹری لگایا۔ وزیراعظم کی جانیب سے پودا لگانے کے بعد ملکی ترقی اور کشمیر کی آزادی کے لئے دعا بھی کی گئی۔ پودا لگاتے وقت وزیراعظم کے ہمراہ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور دیگرحکام بھی موجود تھے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حریت رہنماؤں نے کشمیر کا مقدمہ اقوام عالم کے سامنے پیش کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا دل اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری بھائیوں کی سفارتی‘ اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے اور مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اجاگر کریں گے۔
عمران پیغام
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی ، سفارتی حمایت جاری رکھیں گے،بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا، 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اقدامات سے متنازعہ علاقے کی حیثیت میں ترامیم کی،عالمی برادری مظلوم کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کیاحترام اور آزادی کو یقینی بنائے۔ تفصیلات کے مطابق امسال یوم سیاہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا گیا ، 27 اکتوبر 1947 کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیریوں اور مسلم امہ نے واضح طور پر قانون اور انصاف کے اس تمسخر کو مسترد کر دیا ہے، 5 اگست کے بعد کشمیر میں بھارتی کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا، کشمیر میں تین ماہ سے ذرائع ابلاغ کا مکمل بلیک آٹ کیا گیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے، ہزاروں نوجوانوں کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر قید کردیا گیا ہے، بھارتی ریاستی دہشت گردی آج پہلے سے کہیں زیادہ سفاکانہ رخ اختیار کر گئی ہے، عالمی برادری سے انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت سے اس جبر کو ختم کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد "بڑی جمہوریت" ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ مکمل طورپر بے نقاب ہوچکا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور ذرائع ابلاغ کے بلیک آٹ کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی منسوخی کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی برادری پر زور دیتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقو ق کے احترام و آزادی کو یقینی بنانے، عالمی برادری بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات سے امن و سلامتی کو لاحق خطرات کو روکنے میں کردار ادا کرے، کشمیریوں سے غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیری بھائیوں و بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، پاکستان کشمیریوں کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارایت کے حصول تک انکی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم/ کشمیر