اسلام آباد(نا مہ نگار)اسلام آباد کی یونین کونسل سرائے خربوزہ میں ناجائز استعمال کرتے ہوئے یونین کونسل میں موجود نجی تعلیمی اداروں سے ٹیکس وصولی کا انکشاف ہواہے،تعلیمی اداروں کو رجسٹریشن کے نام پر دس دس ہزار روپے فی تعلیمی ادارہ طلبی کے نوٹس جاری کردیے گئے جبکہ بھتہ دینے سے انکارکرنے والوں کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں معمول بن گئی ہیں،آئے روز رقم طلبی سے تعلیمی اداروں کے مالکان میں شدید خوف و ہراس پھیل گیاہے ۔ ذرائع سے دستیاب یونین کونسل 48سرائے خربوزہ کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف نجی سکولوں کو جاری کیے گئے نوٹسز میں کہاگیاہے کہ یونین کونسل کی جانب سے آپ کے کاروبار پر سالانہ پروفیشنل ٹیکس اور سائن بورڈ ٹیکس عائد کیا گیاہے جس کے لیے آپ 10ہزار روپے یونین کونسل میں فی الفور جمع کرائیں عدم ادائیگی کی صورت میں آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ذرائع نے بتایاکہ ایسے اور اس سے ملتے جلتے نوٹسز مختلف ایسے نجی سکولوں کو بھی بھجوائے جارہے ہیں جو یونین کونسل سرائے خربوزہ کی حدود سے بھی باہر ہیں۔ رابطہ کرنے پر یونین کونسل کے ٹیکس اکٹھاکرنے پر مامور ٹھیکیدار غلام حسین نے بتایاکہ یہ ٹیکس جمع کرنے کا عمل ہے جو کہ باقاعدہ قواعد کے تحت ہوتاہے ۔اس کا ٹھیکہ باقاعدہ ہواہے ،سب سے پہلے اخبار میں اشتہار دیاہے، باقاعدہ قواعد کے تحت کررہے ہیں۔، لوگ ٹیکس سے بھاگتے ہیں یہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ یونین کونسل سرائے خربوزہ کا ٹھیکہ پینتیس لاکھ برائے ایک سال ہواہے لیکن انہیں ابھی تک کوئی ریکوری نہیں ہوئی،ان کا کہنا تھاکہ ہم خود پھنسے ہوئے ہیں اس کا کوئی حل نظر نہیں آرہاہے یہاں کے لوگ ٹیکس نہیں دے رہے اور ہم نے پینتیس لاکھ کا ٹھیکہ ادا کررکھاہے ،انہوں نے بتایاکہ اسلام آباد کے شہری علاقوں میں یہ ٹیکس سی ڈی اے وصول کرتاہے جبکہ دیہی علاقوں میں کنٹریکٹر ز کو ٹھیکہ دیا جاتاہے جو ٹیکس جمع کرکے حکومت کو دیتے ہیں اس وقت تمام یونین کونسلز میں یہ کام ہورہاہے ۔