اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پرمقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کودنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیئے 27 اکتوبر کو " یوم سیاہ " کے طور پر منایا جا رہا ہے - صوبے بھر میں قومی پرچم سرنگوں ہے ۔ وزیر قانون محمد بشارت راجہ کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں دیگر اقدامات کے علاوہ صوبائی کابینہ کے اراکین , اراکین قومی و صوبائی اسمبلی , ضلعی انتظامیہ , نجی و سرکاری تعلیمی اداروں اور مختلف سیاسی و تنظیموں کے زیر انتظام خصوصی ریلیوں ,آگاہی واکس اور سیمینارز کا انعقادکیا گیا ہے جن میں سول سوسائٹی کے ارکان اور عام شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو آگاہی فراہم کی گئی - کمیٹی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیئے کہ تمام سرکاری اداروں اور محکموں میں ہر جمعہ کے روز کشمیر آور کی تحت پندرہ منٹ کے دورانیہ کی خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا -یوم سیاہ کے موقع پرسیاسی و سماجی تنظیموں کی طرف سے خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے جس میں مقررین مقبوضہ کشمیر میں فاشسٹ بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ تقریبا اڑھائی ماہ سے جاری بدترین کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور موجودہ حکومت کی طرف سے کشمیر کی آزادی کے لئے اٹھائے جانے والے ٹھوس اقدامات کے حوالے سے شہریوں کو آگاہ کیا جائے گا-یا د رہے کہ 26 اکتوبر1947 کو کشمیر کے حکمران مہاراجہ ہری سنگھ نے کشمیریوں کی اکثریتی امنگوں اور تقسیم ہند کے فارمولے کے برعکس کشمیرکا ہندوستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دیا تھا اور 27 اکتوبر 1947 کو ہندوستانی افواج کشمیر میں داخل ہو گئیں تھیں جس کی خوشی میں ہندوستان میںاس دن کو قومی طور پر منایا جاتا ہے اورہندوستان کا قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اور خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں ہر سال 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے -