سانحہ ساہیوال: پنجاب حکومت نےملزمان کی بریت لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی

وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے سانحہ ساہیوال مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے ملزمان کی بریت کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکوٹر عبدالصمد خان نے ملزمان کی بریت کے خلاف عدالت عالیہ میں اپیل دائر کردی۔عدالت عالیہ میں دائر کی گئی اس اپیل میں سانحہ ساہیوال مقدمے میں ملزمان کی بریت پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے درخواست میں موقف اپنایا کہ مقدمے کی تفتیش درست نہیں ہوئی یا گواہوں نے اپنے بیان تبدیل کیے ہیں، لہٰذا قانون کے تحت گواہوں کے بیان تبدیل کرنے اور ناقص تفتیش پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کو کالعدم قرار دیا جائے۔پنجاب حکومت کی اس درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

خیال رہے کہ 25 اکتوبر کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے فیصلے پر پنجاب حکومت کو اپیل دائر کرنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ وزیراعظم نے 'اس کیس کی پیروی میں استغاثہ کی کمزوری اور خامیوں کی تحقیقات کرنے کا بھی حکم دیا'۔

ساتھ ہی ایک اور ٹوئٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ 'بچوں کے سامنے ان کے والدین پر گولیاں برسانے کی ویڈیو پوری قوم نے دیکھی، حکومت معصوم بچوں کو انصاف دینے کے لیے پرعزم ہے، اگر ان کا خاندان مدعی نہیں بنتا تو ریاست اس مقدمے کی مدعیت کرے گی'۔

ای پیپر دی نیشن